اناؤ عصمت دری متاثرہ کے لیے ممبئی کانگریس نے کیا انوکھا احتجاج، لوکل ٹرین میں مسافروں سے بات چیت، انصاف کا پُرزور مطالبہ
کانگریس کارکنوں نے کہا کہ خواتین کی حفاظت سے متعلق معاملات میں حکومت کا کردار سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ یوتھ کانگریس اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور مظلوم کو انصاف ملنے تک ہر سطح پر آواز بلند کرے گی۔

اناؤ عصمت دری کیس میں سزا یافتہ سابق ایم ایل اے کلدیپ سینگر کو راحت دیئے جانے کے خلاف ممبئی میں کانگریس پارٹی کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ اس فیصلے کے خلاف اتوار کے روز ممبئی یوتھ کانگریس نے احتجاج کرکےمتاثرہ کےلیے انصاف کا مطالبہ کیا۔ اس دوران کانگریس نے الزام لگایا کہ اس طرح کے فیصلے خواتین کی حفاظت کو کمزور کرتے ہیں اور ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ جیسے حکومتی نعروں کے پیچھے سچائی کو بے نقاب کرتے ہیں۔‘
پارٹی کا کہنا ہے کہ مجرم کو دی گئی راحت نظام انصاف پرسنگین سوالات کھڑے کرتی ہے اور اس سے سماج میں منفی پیغام جاتا ہے۔ کانگریس لیڈروں نے اسے متاثرہ کی جدوجہد کے ساتھ ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کے خلاف جرائم میں کسی قسم کی نرمی ناقابل قبول ہے۔ممبئی یوتھ کانگریس کی صدر زینت شبرین کی قیادت میں یہ احتجاج سانتا کروز سے چرچ گیٹ تک لوکل ٹرین سفر کے دوران کیا گیا۔ احتجاج کے دوران کارکنوں نے مسافروں سے براہ راست بات چیت کرتے ہوئے اناؤ عصمت دری معاملے کی تفصیلات شیئر کیں اور مجرموں کو تحفظ فراہم کرنے کا الزام لگایا۔
کانگریس کارکنوں نے کہا کہ خواتین کی حفاظت سے متعلق معاملات میں حکومت کا کردار سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ لوکل ٹرین کئے گئے اس انوکھے احتجاج کا مقصد اس مسئلے کو عام لوگوں تک پہنچانا اوران کی حمایت کو مضبوط کرنا تھا۔ کانگریس لیڈروں نے واضح کیا کہ یوتھ کانگریس اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور مظلوم کو انصاف ملنے تک ہر سطح پر آواز بلند کرے گی۔
دوسری جانب کئی سماجی تنظیموں نے بی جے پی کے سابق ممبر اسمبلی کلدیپ سینگر کے خلاف ہفتے کو دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ اس موقع پر خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور متفقہ طور پر سپریم کورٹ سے متاثرہ کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔ کانگریس لیڈر ادت راج بھی جنتر منتر پہنچے اور کہا کہ کانگریس پارٹی متاثرہ کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سپریم کورٹ سے متاثرہ کو انصاف ملے گا۔ ادت راج نے یہ بھی کہا کہ یہ انتہائی حیران کن ہے کہ سنگین جرم کے مرتکب شخص کو سینئر لیڈروں کی حمایت حاصل ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔