”حکومت سے ملی زمین پر مسجد کی تعمیر نہیں ہوتی“، منور رانا نے پی ایم مودی کو لکھا خط

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے لیے بھومی پوجن کے بعد مسجد تعمیر کے لیے سرگرمیاں کافی تیز ہو گئی ہیں۔ اس درمیان مشہور و معروف شاعر منور رانا نے پی ایم مودی کو خط لکھا ہے جس میں بتایا ہے کہ حکومت سے ملی زمین یا پھر زبردستی حاصل کی گئی زمین پر مسجد کی تعمیر نہیں ہوتی۔ ساتھ ہی انھوں نے خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ ایودھیا میں مسجد تعمیر کے لیے جو زمین دی گئی ہے، وہاں کوئی اسپتال قائم کر دیا جائے اور مسجد کے لیے زمین وہ خود رائے بریلی میں دینے کے لیے تیار ہیں۔

اس سلسلے میں ہندی نیوز پورٹل 'آج تک' پر ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں منور رانا کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ وہ ایودھیا میں مندر کے حق میں سپریم کورٹ کے سنائے گئے فیصلہ سے خوش نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ "تنازعہ پر سپریم کورٹ نے فیصلہ تو سنا دیا، لیکن انصاف نہیں ملا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کو ماننا اب ہماری مجبوری ہے اور ہم اسے مان رہے ہیں۔ لیکن انصاف نہیں ہوا۔"


منور رانا نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ وہ ایک شاعر ہیں اور شاعروں کی طرح ہی انھوں نے ایودھیا کو دیکھا ہے، سچ تو یہ ہے کہ بابری مسجد انہدام کے بعد جس انصاف کی امید تھی وہ نہیں ملا۔ ساتھ ہی رام مندر بھومی پوجن کے تعلق سے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے منور رانا نے کہا کہ بھومی پوجن میں پی ایم مودی کو شامل نہیں ہونا چاہیے تھا۔

بہر حال، پی ایم مودی کو لکھے گئے اپنے خط میں منور رانا نے مطالبہ کیا ہے کہ ایودھیا میں مسجد تعمیر کے لیے جو زمین دی گئی ہے، اس پر بھگوان رام کے والد راجہ دشرتھ کے نام سے اسپتال قائم کیا جائے اور شیعہ و سنی وقف بورڈ جیسے اداروں کو ختم کیا جائے کیونکہ یہ مسلمانوں کی رہنمائی نہیں کرتی ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ دیوبند یا دوسرے مسلم مدارس کو ساتھ لے کر مسجد تعمیر کے لیے بات کی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Aug 2020, 10:58 PM