مودی جی اپنا منھ جتنا زیادہ کھولتے ہیں، کانگریس کا ووٹ اتنا ہی بڑھا دیتے ہیں: پون کھیڑا

پون کھیڑا نے کہا کہ ہم پی ایم مودی کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ہمارے منشور کی بھرپور تشہیر کی۔ ہمارے پاس مہم چلانے کے لیے پیسے نہیں ہیں، لیکن مودی جی نے ہمارے لیے انتخابی مہم چلا دی۔

<div class="paragraphs"><p>پون کھیڑا /&nbsp; ویڈیو گریب</p></div>

پون کھیڑا / ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران جمعہ کی سہ پہر کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے پی ایم مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’مودی جی کانگریس کے خلاف جتنا زیادہ اپنا منھ کھولتے ہیں، کانگریس کا ووٹ اتنا ہی زیادہ بڑھا دیتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ اسی طرح بولتے رہیں۔ ہم وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے ہمارے منشور کی بھرپور تشہیر کی۔‘‘

یہ بیان کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران دیا۔ اس دوران انھوں نے پاکستان مقبوضہ کشمیر میں سیاچن گلیشیئر کے قریب چین کے ذریعے سڑک کی تعمیر، ای وی ایم اور دیگر موضوعات پر بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ چین کی سیٹلائٹ تصویریں آ گئی ہیں، جہاں چین کبھی نہیں آ سکتا تھا، وہاں تک آ گیا ہے۔ 26 پٹرولنگ پوائنٹس ہمارے پاس نہیں ہیں۔ جہاں چین نہیں پہنچ سکتا تھا وہاں اس نے ٹرین پہنچا دی، ’ہیپی ولیج‘ بنا دیے۔ 


ای وی ایم سے متعلق بی جے پی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ 2009 میں جب اڈوانی ای وی ایم کے خلاف احتجاج کر رہے تھے تو کیا وہ ملک کو گمراہ کر رہے تھے؟ انہوں نے کہا کہ مودی جی جب بھی منھ کھولتے ہیں ہمارے ووٹ بڑھا دیتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ اسی طرح بولتے رہیں۔ مودی جی نے ایک ہی وقت میں چائے بھی بیچی، ہمالیہ پر بھی چلے گئے، ایمرجنسی سے بھی لڑے، سلام ہے ان کو۔ پون کھیڑا نے کہا کہ مودی جی ہم تحقیقات کرائیں گے کہ کس نے کس کو پیسہ دیا، کیا آپ اپنے دوستوں کی جانچ کرائیں گے، اڈانی کی جانچ کرائیں گے؟ آپ کو اب 10 سال ہو چکے ہیں۔

پون کھیڑا نے پی ایم مودی پر مزید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم خود کو ’چھوئی موئی‘ کا پودا سمجھتے ہیں۔ کیا کوئی ان سے سوال نہیں کر سکتا؟ مودی جی کیا آپ سوالوں سے ڈرتے ہیں؟ آپ 10 سال سے (اقتدار کی) کرسی پر بیٹھے ہیں لیکن سوالوں کے جواب دینے سے ڈرتے ہیں۔ راہل گاندھی کو بھیجے گئے الیکشن کمیشن کے نوٹس پر پون کھیڑا نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے اصول و ضوابط سے بڑا کوئی نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن نے ہمیں نوٹس دیا، مگر مودی جی کو نوٹس دیتے ہوئے اس کے ہاتھ کانپتے ہیں۔ اگر یہ الیکشن جیت جاتے ہیں تو پھر الیکشن کمیشن کی ضرورت نہیں رہے گی۔


دوسرے مرحلے کی ووٹنگ پر کانگریس لیڈر نے کہا کہ دوسرا مرحلہ ختم ہو رہا ہے۔ پہلے مرحلے سے قبل ہم اتنے پر اعتماد نہیں تھے، یہ ہماری غلطی تھی۔ جو ٹی وی پر نظر آتا ہے وہ زمین پر نہیں ہوتا۔ پہلے مرحلے کا الیکشن کیسا رہا؟ یہ وزیر اعظم کی باتوں سے صاف نظر آتا ہے۔ وہ وزیر اعظم کے عہدے کے وقار کو گرا رہے ہیں۔ لوگوں کو اکسانے والی زبان بادشاہ کی نہیں ہوتی۔ پون کھیڑا نے کہا کہ الیکشن آتے رہتے ہیں لیکن اگر ملک ہار جائے اور ملک کی ہم آہنگی ہار جائے تو یہ کسی کو برداشت نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ان (مودی) کی ڈگری اصلی ہے یا نقلی، مگر ہمیں بالکل بھی اچھا نہیں لگتا جب عالمی سطح پر وزیر اعظم کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔

پون کھیڑا نے پریس کانفرنس کے دوران یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم کو اس بات کا ڈر ہے کہ کہیں اڈانی کی پراپرٹی چھین نہ لی جائے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ جس طرح لوگوں نے واٹس ایپ پر بھروسہ کرنا چھوڑ دیا ہے، اسی طرح وزیر اعظم پر بھی اعتماد کرنا بند کر دیا ہے۔ راہل گاندھی کے وائناڈ سے الیکشن لڑ نے سے متعلق انہوں نے کہا کہ گزشتہ بار وہ 4 لاکھ سے زائد ووٹوں سے جیتے تھے، اس بار اس سے بھی بڑے فرق سے جیتیں گے۔ آخر میں پون کھیڑا نے اس بات کو دہرایا کہ ہم وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے ہمارے منشور کی بھرپور تشہیر کی۔ ہمارے پاس مہم چلانے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ مودی جی نے ہمارے اکاؤنٹس کے ساتھ جو کچھ کیا، اس سے سب واقف ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔