’کورونا بحران سے ہندوستانی ہوابازی شعبہ میں 29 لاکھ ملازمتوں پر خطرہ‘

کورونا وائرس انفیکشن نے مختلف شعبہ حیات پر مضر اثرات ڈالے ہیں اور آئی اے ٹی اے کا کہنا ہے کہ اس سے ہوابازی شعبہ کو بھی زبردست نقصان پہنچا ہے۔

تصیویر سوشل میڈیا
تصیویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

انٹرنیشنل ائیر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) کی ایک رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس بحران کی وجہ سے عالمی ہوابازی صنعت میں ٹھہراؤ آ رہا ہے۔ آئی اے ٹی اے کا کہنا ہے کہ اس وجہ سے سال 2020 کے دوران ہندوستان کے ہوابازی شعبہ میں 29.32 لاکھ ملازمتوں کو خطرہ لاحق ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ایشیائی ممالک کے درمیان ہندوستانی ہوابازی شعبہ ملازمتوں کے معاملے میں سب سے زیادہ متاثر ہوگا، جس کا ممکنہ اثر 2932900 ملازمتوں پر پڑے گا۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2019 کے مقابلے میں اس سال ہندوستان میں ہوابازی سیکٹر کا خزانہ لاکھوں ڈالر گھٹ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں مسافر طلب میں 47 فیصد کی گراوٹ کا امکان ہے۔ ایشیا-پیسفک کے آئی اے ٹی اے کے علاقائی نائب سربراہ کانراڈ کلفورڈ نے کہا کہ 2020 کی دوسری سہ ماہی میں 61 ارب ڈالر کی نقدی کا نقصان ہونے سے علاقائی ائیرلائنس کو منقولہ فنڈ (لیکویڈٹی) بحران کا سامنا کرنا ہوگا۔


کلفورڈ کا کہنا ہے کہ ہم نے علاقے میں پہلے ائیرلائنس خسارہ کو دیکھا ہے۔ اگر حکومت اس مدت میں مناسب نقدی فراہمی یقینی کرنے کے لیے قدم نہیں اٹھاتی ہے تو اس سیکٹر میں نقصان اور بھی زیادہ ہوگا۔ کلفورڈ نے ہندوستان، انڈونیشیا، جاپان، ملیشیا، فلپائن، جنوبی کوریا، سری لنکا اور تھائی لینڈ کو ایسے ترجیحی ممالک کی شکل میں نشان زد کیا ہے جنھیں اس طرح کی کارروائی کرنے کی خاص ضرورت ہے۔

انڈسٹریل باڈی کا اندازہ ہے کہ کووڈ-19 بحران کی وجہ سے عالمی ائیر لائن مسافر فنڈ 2020 میں 314 ارب ڈالر گھٹ جائے گا جو کہ 2019 کے مقابلے میں 55 فیصد کی گراوٹ ہوگی۔ ایشیا پیسفک علاقہ میں ائیر لائنس کو 2019 کے مقابلے میں 2020 میں 113 ارب ڈالر کے سب سے بڑے فنڈ کے گراوٹ کا سامنا کرنا ہوگا۔ اس علاقے میں مسافر طلب میں 50 فیصد گراوٹ کا امکان ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک گیر بند کے دوران 3 مئی تک پورے ملک میں کمرشیل پروازیں معطل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Apr 2020, 8:11 PM