مودی نے فون پر پٹنائک سے تازہ ترین صورتحال کے بارے میں دریافت کیا

وزیر اعلیٰ کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ایم مودی نے یہ بھی کہا کہ ضرورت پڑنے پر مرکز کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پی ایم مودی، تصویر یو این آئی</p></div>

پی ایم مودی، تصویر یو این آئی

user

یو این آئی

بھونیشور: وزیر اعظم نریندر مودی نے اڈیشہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک کا ٹرین حادثے کے بحران کے دوران فوری اور مؤثر کارروائی کے لئے شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعلیٰ کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ایم مودی نے یہ بھی کہا کہ ضرورت پڑنے پر مرکز کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ وزیر اعظم نے بحران کی اس گھڑی میں اڈیشہ کے لوگوں کے اچھے تعاون اور بروقت مدد کے لیے ان کی بھی تعریف کی۔

وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ اڈیشہ کے مختلف اسپتالوں میں زخمی مسافروں کی جان بچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹرز، میڈیکل کے طالب علم جان بچانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ ڈاکٹرز، طلبہ اور عام لوگ زخمیوں کے لیے خون کا عطیہ دینے کے لیے آگے آرہے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسی پالیسی پر عمل پیرا ہیں جو اس بات پر زور دیتی ہے کہ 'ہر زندگی قیمتی ہے'۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو آپریشن سے لے کر زخمیوں کو اسپتال لے جانے، علاج معالجے کے انتظامات تک ہم جان بچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔

تازہ ترین صورتحال کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مختلف اسپتالوں میں 1175 مریض داخل ہیں جن میں سے 793 کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 382 مسافر مختلف سرکاری اور نجی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔


چیف منسٹر پٹنائک نے آج بہناگا ٹرین حادثہ کے متاثرین کے لئے ایکس گریشیا کا اعلان کیا۔ یہ امداد چیف منسٹر ریلیف فنڈ سے دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرنے والوں کے لواحقین کو پانچ لاکھ روپے اور شدید زخمیوں کو ایک لاکھ روپے ملیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ ایکس گریشیا امداد صرف اڈیشہ کے متاثرین کے لیے لاگو ہے۔

وزیراعلیٰ نے سوگوار خاندانوں سے گہری تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات پیش کیں۔ جمعہ کو ہونے والے ٹرین سانحہ کے متاثرین بھونیشور اور بالاسور کے درمیان مختلف سرکاری اور نجی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ اب تک 200 سے زائد لاشوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔