بالاسور ریل حادثہ پر کانگریس کا ریلوے کے وزیر سے سوال- ’کیا تحقیقات اتنی جلدی مکمل ہو گئی، ہوا میں چھلے نہ اڑائیں!‘

وزیر ریلوے اشونی وشنو نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حادثہ انٹرلاکنگ میں تبدیلی کی وجہ سے ہوا ہے جس کے بعد کانگریس نے ان کے دعوے پر سوال اٹھائے ہیں

<div class="paragraphs"><p>بالاسور ٹرین حادثہ / یو این آئی</p></div>

بالاسور ٹرین حادثہ / یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: اڈیشہ کے بالاسور میں دردناک ٹرین حادثے نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور تمام اپوزیشن پارٹیاں مرکزی وزیر ریلوے کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ وہیں وزیر ریلوے اشونی وشنو نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حادثہ انٹرلاکنگ میں تبدیلی کی وجہ سے ہوا ہے جس کے بعد کانگریس نے ان کے دعوے پر سوال اٹھائے ہیں۔

کانگریس لیڈر سنجے نروپم نے ٹوئٹ کیا ’’وزیر موصوف کہہ رہے ہیں کہ اصل وجہ کا پتہ چل گیا ہے۔ کمشنر، ریلوے سیفٹی نے تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔ (اتنی جلد؟) مان لیا۔ پھر یا تو رپورٹ پبلک کریں یا اصل وجہ بتائیں۔ ہوا میں چھلے نہ اڑائیں کیونکہ یہ ایک قومی سانحہ ہے۔‘‘


خیال رہے کہ بالاسور ٹرین حادثہ کے بعد ریلوے کے وزیر اشونی وشنو نے کہا کہ اس واقعہ کی اصل وجوہات کا پتہ چل گیا ہے اور یہ حادثہ انٹر لاکنگ میں تبدیلی کی وجہ سے پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کے ذمہ داروں کی بھی شناخت کر لی گئی ہے اور تحقیقاتی رپورٹ جلد سامنے لائی جائے گی۔ جس کے بعد کانگریس لیڈر سنجے نروپم نے ریلوے کے وزیر کو نشانہ بنایا۔

ریلوے کے وزیر اشونی وشنو نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے کل (3 جون) دی گئی ہدایات پر کام تیزی سے جاری ہے۔ ایک ٹریک کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ جس کے لیے آج ایک ٹریک کی مکمل مرمت کی کوشش کی جائے گی۔ تمام کوچز کو ہٹانے کے ساتھ ساتھ لاشوں کو باہر نکال لیا گیا ہے۔ کام تیزی سے جاری ہے اور بدھ کی صبح تک معمول کے راستے کو چلانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔


قبل ازیں، کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی حکومت کو نشانہ بنایا۔ ایک ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا ’’مودی جی، آپ ہر روز وائٹ واش کی گئی ٹرینوں کو جھنڈی دکھانے میں مصروف ہیں لیکن ریلوے کی حفاظت پر کوئی توجہ نہیں دیتے۔ اوپر سے نیچے تک پوسٹوں کا احتساب کرنا ہوگا تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات کو روکا جاسکے تب ہی اس حادثے کے متاثرین کو انصاف ملے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔