مودی حکومت سچ چھپانے کے لیے مافیا کی طرح کام کرتی ہے: جے رام رمیش

کانگریس لیڈر اور پارٹی جنرل انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش نے بدعنوانی کے معاملے پر وزیر اعظم پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت سچ کو چھپانے اور ڈرانے کے لیے مافیا کی طرح کام کرتی ہے

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر اور پارٹی جنرل انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش نے بدعنوانی کے معاملے پر وزیر اعظم مودی پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت سچ کو چھپانے اور ڈرانے کے لیے مافیا کی طرح کام کرتی ہے۔ اگر کوئی اس کی بدعنوانیوں کو بے نقاب کرتا ہے تو اسے یا تو ڈرایا جاتا ہے یا ہٹا دیا جاتا ہے۔

جے رام رمیش نے کہا کہ آیوشمان بھارت اور دوارکا ایکسپریس وے گھوٹالوں کی رپورٹنگ کرنے والے سی اے جی کے تین افسروں کا تبادلہ مودی حکومت کی بدعنوانی کو چھپانے کے لیے کیا گیا ہے۔

کانگریس لیڈر نے ایکس پر لکھا، ’’مودی حکومت سچ کو چھپانے اور ڈرانے کے لیے مافیا کی طرح کام کرتی ہے۔ اگر کوئی اس کی بدعنوانیوں کو بے نقاب کرتا ہے تو اسے یا تو ڈرایا جاتا ہے یا ہٹا دیا جاتا ہے۔ اس کا تازہ ترین شکار کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کے تین اہلکار ہیں، جنہوں نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران پیش کی گئی ایک رپورٹ میں سرکاری اسکیموں میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کا پردہ فاش کیا۔‘‘


جے رام رمیش نے مزید لکھا، ’’سی اے جی کی رپورٹ نے بنیادی ڈھانچے اور سماجی اسکیموں میں گھوٹالوں کا پردہ فاش کیا تھا۔ رپورٹ میں دوارکا ایکسپریس وے کی لاگت میں 1400 فیصد اضافے اور ٹینڈرنگ میں دھاندلی کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ میں ہائی وے پروجیکٹوں سے 3600 کروڑ روپے کے غلط استعمال، بولی لگانے کے غلط عمل اور بھارت مالا اسکیم کی لاگت میں 60 فیصد اضافے کے بارے میں بھی بات کی گئی ہے۔‘‘

انہوں نے کہا ’’صرف اتنا ہی نہیں آیوشمان بھارت اسکیم کے آڈٹ میں ہلاک شدگان مریضوں کے لاکھوں دعوے اور کم از کم 7.5 لاکھ مستفیدین ایک ہی موبائل نمبر سے جڑے ہوئے پائے گئے۔ اب، آیوشمان بھارت اور دوارکا ایکسپریس وے گھوٹالوں کی رپورٹنگ کرنے والے سی اے جی کے تین عہدیداروں کا تبادلہ مودی حکومت کی بدعنوانی کو چھپانے کے لیے کیا گیا ہے۔


کانگریس لیڈر نے سوال کیا کہ کیا اس سب کے بعد سی اے جی کو ایک خود مختار ادارہ سمجھا جانا چاہئے؟ انہوں نے کہا، ’’ہمارا مطالبہ ہے کہ ان تبادلوں کے احکامات کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے، افسران کو سی اے جی کے پاس واپس جانا چاہیے اور دوارکا ایکسپریس وے، بھارت مالا اور آیوشمان بھارت سے متعلق ان میگا گھوٹالوں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔