مودی حکومت خالی عہدوں پر بحالی روکنے والا سرکلر واپس لے: کانگریس

کانگریس اس بات سے ناراض ہے کہ پی ایم مودی نے حال ہی میں 2 لاکھ ملازمتیں ریلوے اور ایس ایس سی کے ذریعہ دیے جانے کی بات کہی تھی، لیکن اب سرکلر جاری کیا گیا ہے کہ کسی قسم کی نوکری نہیں ملے گی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے آج الزام لگایا ہے کہ مودی حکومت نے بے روزگاری کم کرنے کے طریقہ کار اپنانے کے بجائے سرکاری نوکریوں میں نئی بھرتیوں کو روکنے کے لئے سرکلر جاری کیا ہے اور اسے فوری طور سے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

کانگریس ترجمان راجیو شکلا نے سنیچر کو یہاں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کل ایک سرکلر جاری کرکے نئے عہدے پیدا کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس کے ساتھ ہی موجودہ خالی عہدوں کو بھرنے اور یہاں تک کہ مشیر بھی مقرر کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ انہوں نے اس سرکلر کو بہت ہی سنگین قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ دو کروڑ لوگوں کو ہر سال نوکری دینے کی بات کرنے والی حکومت نے کچھ ہی مہینوں میں دو کروڑ لوگوں کی نوکری چھین لی ہے۔


ملک کی معاشی حالت کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 45 برسوں میں پہلی مرتبہ جی ڈی پی میں اتنی کمی آئی ہے کہ وہ ریکارڈ نچلے سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اس سے ملک میں معاشی بحران بہت سنگین ہوگیا ہے اور اب اس سے نکلنے کے لئے ایک قدم آگے بڑھنے کے بجائے حکومت یہ سرکلر لے کر آئی ہے جس سے فوری طور سے واپس لیا جانا چاہیے۔

راجیو شکلا نے بتایا کہ جن ممالک میں لاک ڈاؤن ہوا ہے وہ ملک ہر طرح سے روزگار بچانے کی کوششیں کررہے ہیں ۔ لوگوں کی پرائیویٹ کمپنیوں تک میں حکومت تنخواہ بھیج رہی ہے تاکہ لوگوں کو تنخواہ دی جاسکے اور ان کو نوکری سے نہ نکالا جاسکے۔ یہاں حالت یہ ہے کہ پرائیوٹ سیکٹر میں تو چھٹنی ہو رہی ہے اور اب حکومت نے بھی اپنی نوکریوں پر پابندی عائد کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں سالانہ ڈھائی فیصد کی شرح سے نوجوانوں کا اضافہ ہو رہا ہے، انہیں اب کہاں نوکریاں ملیں گی۔ سرکاری ڈاٹا سے پتہ چلتا ہے کہ 15 سے 29 برس کے 17.8 فیصد نوجوانوں کی نوکریاں چلی گئیں ہیں۔


ترجمان نے بتایا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے حال ہی میں کہا تھا کہ دولاکھ نوکریاں ریلوے اور ایس ایس سی کے ذریعہ دی جائیں گی لیکن اب سرکلر لایا گیا ہے کہ کسی قسم کی نوکری لوگوں کو نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر سرکلر واپس نہیں لیا گیا تو بہت بڑا بحران پیدا ہوجائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔