بدانتظامی کے سبب پیدا ’اقتصادی بدحالی‘ کا بجٹ میں جواب دے حکومت: کانگریس

کانگریس ترجمان گورو بلبھ نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ساڑھے پانچ سال کے دوران اقتصادی بدانتظامی کی وجہ سے ترقی کے ہر شعبہ میں گراوٹ درج کی جارہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت کی اقتصادی بدانتظامی کی وجہ سے ملک میں ہر شخص پر بڑھے قرض کا بوجھ گھٹانے اور جی ڈی پی،صنعتی پیداوار،درآمدات،برآمدات،سرمایہ کاری،کھپت جیسےکئی علاقوں میں گراوٹ روکنے کے اقدامات کا بجٹ میں تفصیل سے جواب دیاجاناچاہیے۔

کانگریس ترجمان گورو بلبھ نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پچھلے ساڑھے پانچ سال کے دوران اقتصادی بدانتظامی کی وجہ سے ترقی کے ہر شعبہ میں گراوٹ درج کی جارہی ہے۔مجموعی گھریلو پیداوار-جی ڈی پی گھٹ رہی ہے،صنعتی پیداوار،برآمدات،درآمدات ،سرمایہ کاری،لوگوں کی قوت خرید اور ڈالر کے مقابلے روپے کی قیمت مسلسل گر رہی ہے لیکن اسے روکنے کی پختہ کوشش نہیں ہورہی ہے۔


گورو ولبھ نے کہا کہ اس مدت میں ملک کے عام شہری پر قرض کا بوجھ غیر متوقع طورپر پر بڑھا ہے۔فی کس قرض پچھلے ساڑھے پانچ سال میں 67فیصد بڑھا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 2014میں 41200روپے کا قرض فی کس تھا جو آج بڑھ کر 68400ہوگیاہے۔مطلب یہ کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ساڑھے پانچ سال میں ملک کے ہر شہری پر 27200روپے کا اضافی قرض کا بوجھ ڈالاگیاہے۔


ترجمان نے کہا کہ چاردن بعد بجٹ پیش کیا جانا ہے اور اس سے ایک دن پہلے اقتصادی سروے کی رپورٹ آئے گی لیکن اس کے سلسلے میں وزیر خزانہ نرملا سیتارمن غیر فعال بنی ہوئی ہیں۔ایک دن پہلے وزیراعظم نریندرمودی کے ساتھ ملک کے اعلی صنعت کاروں کی میٹنگ ہوئی لیکن حیرت کی بات ہے کہ میٹنگ میں وزیر خزانہ موجود نہیں تھیں۔تاریخ میں شاید یہ پہلی بار ہوا ہے جب بجٹ کے دنوں میں صنعت کار وزیراعظم سے ملیں اور وزیر خزانہ اس دوران غیر موجود رہیں ۔وزیر مملکت برائے خزانہ اقتصادی مسئلوں پر بولنے کے بجائے متنازعہ بیان دے رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔