مودی حکومت ملک کی پہلی ایسی حکومت ہے جو نہ تو اراکین پارلیمنٹ کی بات سننا چاہتی ہے، نہ ہی پارلیمنٹ کی: کانگریس

کے سی وینوگوپال نے بتایا کہ 12 دسمبر کو دوارکا میں ’مہنگائی ہٹاؤ ریلی‘ کرنے کی اجازت ملی تھی، لیکن اب منع کر دیا گیا ہے، اس لیے 12 دسمبر کو یہ ریلی راجستھان کے جے پور میں منعقد کی جائے گی۔

کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال
کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال
user

قومی آوازبیورو

’’جب جب کانگریس پارٹی کی قیادت میں مکمل اپوزیشن کمرتوڑ مہنگائی، بے تحاشہ بے روزگاری، ڈوبتی معیشت، کسان-مزدوروں کی تکلیف و دلتوں-قبائلیوں-پسماندوں-اقلیتوں کے حقوق تلف کیے جانے جیسے اہم ایشوز اٹھاتا ہے، ان پر بحث کرنا چاہتا ہے تو مودی حکومت ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پارلیمنٹ کی کارروائی خود ہی نہیں چلنے دیتی۔ ملک کے 75 سالہ تاریخ میں پہلی بار اب صحافیوں کو بھی پارلیمانی کارروائی صحافیوں کی صف سے دیکھنے کے لیے سڑکوں پر مظاہرہ کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘ یہ بیان آج کانگریس کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے جاری کیا ہے۔ اس میں انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ مرکز کی بی جے پی حکومت تاناشاہی کی سبھی حدیں پار کر گئی ہے۔ یہ ملک کی پہلی ایسی حکومت ہے جو نہ تو اراکین پارلیمنٹ کی بات سننا چاہتی ہے، نہ ہی پارلیمنٹ کی۔

اپنے بیان میں کے سی وینوگوپال آگے کہتے ہیں کہ ’’آج کمر توڑ مہنگائی ملک کے ہر شخص کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہے۔ مہنگائی روکنے کی جگہ ہر دن مودی حکومت قیمتیں بڑھا رہی ہے اور ٹیکس وصولی ہو رہی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں ’’کانگریس صدر سونیا گاندھی اور راہل گاندھ کی قیادت میں کانگریس پارٹی نے فیصلہ لیا ہے کہ 12 دسمبر 2021 کو دہلی میں ایک وسیع ’مہنگائی ہٹاؤ ریلی‘ کر استحصال کرنے والی مودی حکومت کی آنکھوں سے پردہ اٹھانے کا کام کریں گے۔ کانگریس پارٹی نے اس مہاریلی کے انعقاد کے لیے اجازت مانگی۔ کافی مشقت کے بعد حکومت نے دوارکا میں ریلی کی اجازت دی۔ اب جب ریلی کی تیاریاں زور و شور پر ہیں، اور پورے ملک سے کانگریس کے لوگوں سمیت عوام اپنی آواز بلند کرنے کو تیار ہیں، ایک منصوبہ بند سازش کے تحت مودی حکومت نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر پر دباؤ بنا کر دوارکا، دہلی میں ہونے والی ’مہنگائی ہٹاؤ ریلی‘ کی اجازت کو خارج کروا دیا۔‘‘


کانگریس جنرل سکریٹری کا کہنا ہے کہ ’’تکبر میں مبتلا وزیر اعظم نہیں چاہتے کہ مہنگے پٹرول-ڈیزل، مہنگی گیس، مہنگا کھانے کا تیل، مہنگی دال اور سبزیاں، اور آسمان چھوتی سبھی چیزوں کی قیمتوں پر عوامی تحریک ہو اور یہ سبھی پر ظاہر ہو جائے کہ کمرتوڑ مہنگائی کے لیے سیدھے سیدھے مودی حکومت ذمہ دار ہے۔ لیکن ہم نہ جھکنے والے ہیں، نہ ڈرنے والے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی کے سی وینوگوپال نے واضح کیا کہ اب ’مہنگائی ہٹاؤ ریلی‘ 12 دسمبر 2021 کو ہی راجستھان کے جے پور میں منعقد کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم عوام کی آواز اٹھاتے رہیں گے۔ ان کی لڑائی لڑتے رہیں گے جب تک کہ اس متکبر، ظالم اور پونجی پرست حکومت کی عقل ٹھکانے نہ لگا دیں اور اسے مجبور نہ کر دیں کہ عوام کو مہنگائی سے راحت دے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔