مودی اور کیجریوال حکومت کووڈ مہلوکین کے حقیقی اعداد و شمار چھپا رہی ہے: کانگریس

دہلی کانگریس صدر چودھری انل کمار نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ضابطہ کے مطابق آفات سے ہوئیں اموات پر 4 لاکھ روپے معاوضہ دیا جاتا ہے، مرکزی حکومت یہ معاوضہ ہر کووڈ مہلوک کے گھر والوں کو دے۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز
user

قومی آوازبیورو

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سربراہ چودھری انل کمار دہلی کی کیجریوال حکومت پر کووڈ وبا کے دوران ہوئیں اموات کے اعداد و شمار کو چھپانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں کووڈ سے 50 ہزار سے زائد اموات ہوئیں، جب کہ دہلی حکومت کے سرکاری اعداد و شمار میں 25095 اموات ظاہر کر رہی ہے۔ کووڈ سے ہوئی اموات کے اعداد و شمار میں راجدھانی دہلی دنیا بھر میں نمبر وَن بن گئی۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ضابطہ کے مطابق آفات سے ہوئیں اموات پر 4 لاکھ روپے معاوضہ دیا جاتا ہے، مرکزی حکومت دہلی میں ہر کووڈ مہلوک کے گھر والوں کو فوری اثر سے یہ معاوضہ دے کر انھیں راحت پہنچائے۔

ریاستی ہیڈکوارٹر میں منعقد پریس کانفرنس کو ریاستی صدر چودھری انل کمار کے ساتھ کانگریس کمیٹی کے ریاستی انچارج اور رکن پارلیمنٹ شکتی سنگھ گوہل نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر میڈیا کمیٹی کے چیئرمین انل بھاردواج بھی موجود تھے۔ اس موقع پر شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت اور دہلی کی کیجریوال حکومت نے کووڈ-19 وبا پر قابو پانے، مریضوں کو علاج مہیا کرانے اور کووڈ اموات کے حقیقی اعداد و شمار کو بتانے میں پوری طرح غیر انسانی رویہ اپناتے ہوئے لوگوں کو گمراہ کرنے کا کام کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومتوں کی اخلاقی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ آفات کے وقت متاثرین کنبہ کی مدد کریں۔ گوہل نے کہا کہ کووڈ سے قبل 12 فروری 2020 کو راہل گاندھی جی نے مودی حکومت کو آگاہ کیا تھا کہ عالمگیر وبا کو قابو کرنے پر مرکزی حکومت وقت رہتے کارروائی کرے، لیکن مودی جی نے کووڈ کنٹرول کے لیے اعلان کو بھی ایونٹ بنا کر 21 دنوں میں کنٹرول کرنے کا اعلان کیا، جو ایک جملہ ثابت ہوا۔


دہلی پردیش کانگریس دفتر میں معنقد پریس کانفرنس میں عالمی شہرت یافتہ گولڈ میڈلسٹ تائیکوانڈو اور کشتی کھلاڑی رضیہ بانو کو ریاستی صدر چودھری انل کمار اور ریاستی کانگریس انچارج و رکن پارلیمنٹ شکتی سنگھ گوہل نے کانگریس کا پٹکا پہنا کر پارٹی میں ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر انل کمار نے کہا کہ کانگریس ہی واحد ایسی پارٹی ہے جو خواتین کو مضبوط بناتی ہے۔ شکتی سنگھ گوہل نے رضیہ بانو کو کانگریس میں شامل ہونے کا سہرا پرینکا گاندھی جی کو دیا کیونکہ انھوں نے اتر پردیش میں خواتین کے استحصال کے خلاف لڑتے ہوئے نعرہ دیا تھا ’لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */