جھگیوں کے قریب ’آیوشمان آروگیہ مندر‘ کھولنے کے جھوٹے وعدے کی وجہ سے لاکھوں غریبوں کے ساتھ دھوکہ ہوا: دیویندر یادو
دیویندر یادو نے کہا کہ ’’بی جے پی حکومت کو نام بدلنے اور جھوٹے وعدوں کی سیاست چھوڑ کر بنیادی صحت کی خدمات کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔‘‘

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو
نئی دہلی: ریاستی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے ایک بیان جاری کر انتخاب کے وقت عوام سے کیے گئے وعدوں کو یاد دلاتے ہوئے بی جے پی پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مجاز کالونیوں اور جھگی بستیوں کے پاس ’آیوشمان آروگیہ مندر‘ کھولنے کا جو وعدہ بی جے پی نے کیا تھا وہ اب تک زمینی حقیقت میں تبدیل نہیں ہو پایا۔ اس کی جگہ پر بی جے پی حکومت کی کارکردگی کانگریس حکومت میں شروع ہوئی ڈسپنسریوں کے نام بدلنے اور ان کے دوبارہ افتتاح کرنے تک ہی محدود رہ گئی ہے۔
دیویندر یادو نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے ’آیوشمان آروگیہ مندر‘ کھولنے کا بڑے پیمانے پر اعلان کیا تھا۔ لیکن محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق جن 33 مراکز کو نیا آروگیہ مندر بتایا جا رہا ہے ان میں سے پہلے سے ہی 29 بنیادی مراکز صحت اور 4 ذیلی مراکز صحت کے طور پر کام کر رہے تھے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ریکھا گپتا حکومت نے صرف ان پرانے مراکز کو مرمت اور رنگ و روغن کر کے انہیں نیا نام دے کر دوبارہ افتتاح کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ریکھا گپتا حکومت نے 100 دنوں میں ہی دہلی کے نظامِ صحت کو وینٹی لیٹر پر پہنچا دیا ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ ان 33 مراکز کے محدود ملازمین سے ہی 123 نئے مراکز کو چلانے کی اسکیم بنائی جا رہی ہے، ہر ایک ملازم کو 4-4 مراکز کی ذمہ داری دی جا رہی ہے۔ یہ انتظام مکمل طور سے ناقابل عمل اور غیر پیشہ ورانہ ہے۔ قومی صحت مشن سے حاصل کیے گئے 56.31 کروڑ وپے کے بجٹ میں سے صرف 98 میڈیکل آفیسر، 123 نرس، 33 لیڈی ہیلتھ وزیٹر اور 33 پبلک ہیلتھ منیجر کی تقرری کی بات ہے، جن سے 123 مراکز بہتر طریقہ سے چلایا جانا ناممکن ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں کُل 320 کروڑ (192 کروڑ مرکزی حکومت اور 128 کروڑ ریاستی حکومت) کا التزام تھا۔ لیکن اب تک صرف 56.31 کروڑ روپے کی منظوری ملی ہے، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کی نیت اور اسکیم دونوں ادھورے ہیں۔
دیویندر یادو نے کہا کہ 1139 ’آیوشمان آروگیہ مندر‘ کھولنے کا دعویٰ مکمل طور سے گمراہ کن ہے۔ کیونکہ جس ’پی ایم-ابھیم یوجنا‘ سے یہ ڈھانچہ بننا ہے وہ رواں سال ختم ہو رہے ہیں۔ ساتھ ہی اس اسکیم کے دستاویز بھی یہی بتاتے ہیں کہ حکومت کا منصوبہ صرف 123 پرانے مراکز کے نام بدلنے تک ہی محدود ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5 سالوں میں مرکز اور ریاست کی مشترکہ 2100 کروڑ روپے آیوشمنا اور ویلنیس مراکز پر خرچ کیے جانے تھے۔ لیکن کیجریوال حکومت کی جھوٹی اور غلط پالیسی کی وجہ سے یہ رقم خرچ نہیں ہو سکی اور اب اس کے ختم ہونے کا خطرہ ہے۔ لیکن ریکھا گپتا حکومت سچائی بتانے کی جگہ مودی حکومت کی ناکامی کی پردہ پوشی کر رہی ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ یہ مراکز کینسر، اسکریننگ، ویکسینیشن اور فیملی پلاننگ جیسی خدمات بھی فراہم کریں گی۔ لیکن نہ تو اس کے لیے اضافی فنڈنگ ہے اور نہ ہی درکار انفرسٹرکچر۔ ہر ایک مرکز میں صرف 1000 روپے فی ماہ یعنی فی ہفتہ 250 روپے ویلنیس سیشن پر خرچ کیے جانے کا التزام ہے جو محض دکھاوے کا منصوبہ ہی بن کر رہ جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو نام بدلنے اور جھوٹے وعدوں کی سیاست چھوڑ کر بنیادی صحت کی خدمات کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ کانگریس پارٹی اس طرح کے دکھاوے کی سیاست کی پُرزور مخالفت کرتی ہے اور دہلی کے عوام کو سچائی سے آگاہ کراتی رہے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔