میگھالیہ: وزیر اعلیٰ دفتر پر حملہ کے الزام میں بی جے پی کی 2 خاتون لیڈران سمیت 18 افراد کی گرفتاری

پیر کی شام وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما جب مظاہرین سے بات چیت کر رہے تھے تو اچانک لوگوں کی بھیڑ نے دفتر پر حملہ کر دیا تھا، اس واقعہ میں وزیر اعلیٰ کو نقصان نہیں پہنچا لیکن 5 سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

میگھالیہ میں پیر کی شام وزیر اعلیٰ دفتر پر بھیڑ کے ذریعہ کیے گئے حملے میں آج بڑی کارروائی کی گئی ہے۔ مغربی تورا شہر میں واقع وزیر اعلیٰ دفتر پر حملے کے الزام میں پولیس نے 18 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار شدگان میں بی جے پی کی 2 خاتون لیڈران (بیلینا مراک اور دلچے مراک) بھی شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ دفتر پر حملے کے لیے اکسانے کا الزام 2 ترنمول کانگریس لیڈران پر لگا ہے جن کی تلاش پولیس کے ذریعہ کی جا رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اچک کانسیس ہالسٹیکلی انٹگریٹیڈ کریما اور گارو ہلز اسٹیٹ موومنٹ کمیٹی کے لیڈران تورا کو ریاست کی سرمائی راجدھانی بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس تعل قسے پیر کی شام وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما مظاہرین سے ملاقات کے لیے اپنے دفتر پہنچے تھے۔ جب وزیر اعلیٰ دفتر میں وزیر اعلیٰ مظاہرین سے بات چیت کر رہے تھے، تبھی لوگوں کی بڑی بھیڑ نے دفتر پر حملہ کر دیا تھا۔ اس حملے میں وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما کو تو کوئی نقصان نہیں پہنچا، لیکن 5 سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔


بھیڑ کے حملہ سے وزیر اعلیٰ دفتر میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا تھا اور اس بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کو آنسو گیس کے گولے داغنے پڑے تھے۔ بہت مشقتوں کے بعد حالات پر قابو پایا گیا تھا۔ بعد ازاں وزیر اعلیٰ نے زخمی سیکورٹی اہلکاروں کی عیادت کی تھی اور ان کے علاج کا پورا انتظام کرنے کی ہدایت ذمہ داران کو دی تھی۔ ساتھ ہی زخمیوں کے لیے 50-50 ہزار روپے امدادی رقم دینے کا بھی اعلان کیا تھا۔

کشیدہ حالات کو دیکھتے ہوئے ضلع کے ڈپٹی کمشنر جگدیش چیلانی نے تورا شہر میں رات کے وقت کرفیو لگا دیا تھا۔ احتیاطاً تورا شہر میں منگل کے روز سبھی تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا بھی فیصلہ لیا گیا، حالانکہ سبھی بازار آج معمول کے کھلے ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔