میرٹھ: سابق وزیر حاجی یعقوب قریشی کی گوشت فیکٹری پر چھاپہ، 10 افراد گرفتار

میرٹھ کے ایس ایس پی نے بتایا کہ ’’چھاپہ کے دوران میٹ فیکٹری غیر قانونی طور پر چلتی ہوئی پائی گئی، 14 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، جن میں سے 10 کو گرفتار کر لیا گیا ہے‘‘

تصویر بشکریہ امر اجالا
تصویر بشکریہ امر اجالا
user

قومی آوازبیورو

میرٹھ: یوپی پولیس نے میرٹھ میں سابق ریاستی وزیر حاجی یعقوب قریشی کی ملکیت والی ایک گوشت فیکٹری پر چھاپہ مارا۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) پربھاکر چودھری نے کہا کہ سابق وزیر کی ملکیت والی فیکٹری میرٹھ میں غیر قانونی طور پر چل رہی تھی۔ فیکٹری آپریشن میں ملوث 14 افراد کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

اس معاملے میں پولیس نے بتایا کہ اب تک کل 10 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ میرٹھ کے ایس ایس پی نے اے این آئی کو بتایا، ’’14 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، جبکہ ان میں سے 10 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ چھاپے کے دوران ہمیں معلوم ہوا کہ گوشت فیکٹری غیر قانونی طور پر چل رہی تھی۔ مجرموں کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘‘


حاجی یعقوب قریشی نے اتر پردیش میں 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا تھا اور بی جے پی کے امیدوار راجندر اگروال سے سے ہار گئے تھے۔ 2007 میں وہ یوپی میں بی ایس پی حکومت میں وزیر تھے۔ قریشی 2006 میں ڈنمارک کے کارٹونسٹ کے سر پر انعام کا اعلان کرنے پر سرخیوں میں آئے تھے، جس نے 2006 میں پیغمبر اسلامؐ کا کیری کیچر بنایا تھا۔

یعقوب قریشی 2007 میں میرٹھ سیٹ سے یو ڈی ایف کے امیدوار کے طور پر منتخب ہوئے تھے اور بعد میں انہوں نے بہوجن سماج پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ سال 2012 میں بی ایس پی کی جانب سے امیدوار نہیں بنائے جانے کے بعد وہ راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) میں شامل ہو گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔