پیگاسس معاملے پر ممتا بنرجی کے نئے انکشاف نے سیاسی ہلچل میں کیا اضافہ

ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا ہے کہ مرکزی حکومت نے اسپائی ویئر کو خرید کر ملک کی سیکورٹی کے لیے اس کا استعمال کرنے کی جگہ ’سیاسی فائدے‘ کے مقصد سے ججوں اور افسران کے خلاف کیا۔

ممتا بنرجی، تصویر یو این آئی
ممتا بنرجی، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعرات کے روز پیگاسس معاملے پر ایک ایسا بیان دے دیا ہے جس سے سیاسی حلقوں میں ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پیگاسس بنانے والی سائبر سیکورٹی کمپنی نے چار پانچ سال قبل ریاست کی پولیس سے رابطہ کر محض 25 کروڑ روپے میں متنازعہ اسرائیلی اسپائی ویئر دینے کی پیشکش کی تھی، لیکن جب انھیں اس بارے میں پتہ چلا تو انھوں نے اسے ٹھکرا دیا۔

ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا ہے کہ مرکزی حکومت نے اسپائی ویئر کو خرید کر ملک کی سیکورٹی کے لیے اس کا استعمال کرنے کی جگہ ’سیاسی فائدے‘ کے مقصد سے ججوں اور افسران کے خلاف اس کا استعمال کیا۔ ممتا بنرجی نے ریاستی سکریٹری میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ ’’انھوں نے (پیگاسس بنانے والی کمپنی این ایس او نے) اپنا سامان فروخت کرنے کے لیے سبھی سے رابطہ کیا تھا۔ انھوں نے چار پانچ سال پہلے ہماری پولیس سے بھی رابطہ کیا تھا اور اسے 25 کروڑ روپے میں فروخت کرنے کی پیشکش کی تھی۔ مجھے جانکاری ملی تو میں نے کہا کہ ہمیں اس کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے اسے خریدنے کا آفر ٹھکرا دیا تھا کیونکہ اس سے لوگوں کی رازداری متاثر ہوتی۔


مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ ’’اگر اس کا استعمال ملک کے فائدے یا سیکورٹی کے لیے کیا گیا ہوتا تو یہ پوری طرح سے مختلف معاملہ ہوتا، لیکن اس کا استعمال سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے، ججوں و افسران کے خلاف کیا گیا، جسے قطعی قبول نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ اس دوران انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ چندرابابو نائیڈو کی مدت کار کے دوران آندھرا پردیش حکومت نے یہ اسپائی ویئر خریدا تھا۔ حالانکہ تیلگو دیشم پارٹی نے اس دعوے کی تردید کی اور کہا کہ چندرابابو نائیڈو حکومت نے ایسی کوئی خریداری نہیں کی تھی۔

نائیڈو حکومت میں انفارمیشن ٹیکنالوجی وزیر رہے لوکیش نے ممتا بنرجی کے دعوے پر کہا کہ ’’مجھے نہیں پتہ کہ کیا انھوں نے واقعی میں ایسا کہا ہے۔ اگر ہاں، تو کہاں اور کس ضمن میں۔ اگر انھوں نے ایسا کہا ہے تو یقیناً انھیں غلط خبر دی گئی ہے۔‘‘ لوکیش نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ’’ہاں، پیگاسس نے آندھرا پردیش حکومت کو بھی اپنا اسپائی ویئر فروخت کرنے کی پیشکش کی تھی، لیکن ہم نے اسے خارج کر دیا تھا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔