مہاراشٹر ایم ایل سی الیکشن: صرف ایک سیٹ حاصل کرنے والی بی جے پی کا اعتراف شکست

فڑنویس نے کہا کہ ’’ہم ان انتخابات میں شیوسینا، این سی پی اور کانگریس کی مشترکہ طاقت کا اندازہ نہیں کرسکے۔ اب ہم جان چکے ہیں کہ وہ کتنی بڑی لڑائی لڑ سکتے ہیں۔ اگلے انتخابات ہم بہتر تیاری کریں گے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے انتخابات میں بی جے پی 6 میں سے محض ایک سیٹ پر کامیابی حاصل کر پائی ہے۔ اس شکست کے بعد مہاراشٹر کے سابق وزیراعلی اور بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس نے شکست کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی مہا وکاس اگھاڑی یعنی کانگریس، این سی پی اور شیوسینا (ایم وی اے) کی مشترکہ طاقت کا اندازہ کرنے میں ناکام رہی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی انتخابی نتائج کا تجزیہ کرے گی اور بہتر ومنظم طریقے سے اگلے انتخابات کی تیاری کرے گی۔

واضح رہے کہ یکم دسمبر کو ریاست میں تین گریجویٹس 'اور دو اساتذہ کرام کے حلقہ سمیت ایک بلدیاتی نشست کے لئے انتخابات ہوئے تھے۔ یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فڑنویس نے کہا کہ ’’ہم ان انتخابات میں شیوسینا، این سی پی اور کانگریس کی مشترکہ طاقت کا اندازہ نہیں کرسکے۔ اب ہم جان چکے ہیں کہ وہ کتنی بڑی لڑائی لڑ سکتے ہیں۔ ہم اگلے انتخابات کے لئے بہتر تیاری کریں گے۔‘‘


فڑنویس نے مزید کہا کہ ’’ہم چھ میں سے صرف ایک نشست جیت سکے۔ ہم نتائج کا تجزیہ کریں گے اور اگلے چیلنج کا منصوبہ بنائیں گے۔ ہم امیدواروں کے انتخاب کے معاملے پر بھی بات کریں گے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہاکہ اس مرتبہ ریاستی انتظامیہ نے ایم ایل سی انتخابات کے لئے ووٹرز کی رجسٹریشن کروایا تھا جس میں ان کے خاندان کے کچھ افراد سمیت مرکزی وزیر نتن گڈکری کا نام بھی انتخابی فہرست میں شامل نہیں تھا جبکہ فہرست میں نام شامل کرنے کے لئے وقت پر فارم جمع کرواے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر اس طرح کے انتخابات میں راے دہندگان کا رجسٹریشن سیاسی جماعتوں کے ذریعہ کیا جاتا ہے، لیکن اس بار انتظامیہ نے اس کی ذمہ سنبھالی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔