مہاراشٹر آتشزدگی: ادھو ٹھاکرے نے جانچ کا دیا حکم، وزیر اعظم مودی اور راہل گاندھی کا اظہار افسوس

حادثہ کے حوالہ سے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرنے نے وزیر صحت راجیش ٹوپے سے بات کی، وزیراعلیٰ نے ضلع مجسٹریٹ اور پولیس کپتان سے بھی بات کی اور اس حادثہ کی وجہ معلوم کرنے کے لئے جانچ کا حکم دے دیا۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: مہاراشٹر کے بھنڈارا میں واقع سرکاری اسپتال میں گزشتہ رات دو بجے آتشزدگی کا واقعہ پیش آنے کے سبب 10 نوزائدہ بچوں کی موت ہو گئی۔ ان بچوں کی عمر ایک دن سے لے کر 3 مہینے تک بتائی جا رہی ہے۔ آتشزدگی کا یہ واقعہ سرکاری اسپتال کے اطفال وارڈ میں پیش آیا۔

اطلاعات کے مطابق وارڈ میں کل 17 بچے موجود تھے، جن میں سے 10 نے دم توڑ دیا۔ ڈیوٹی پر موجود نرس نے دروازہ کھولا اور کمرے میں چہار سو دھواں دیکھا تو انہوں نے فوری طور پر اسپتال کے افسران کو اطلاع دی۔ جس کے بعد موقع پر پہنچی فائر بریگیڈ نے ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ آگ لگنے کی وجوہات واضح نہیں ہیں، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی ہے۔


حادثہ کے حوالہ سے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرنے نے وزیر صحت راجیش ٹوپے سے بات کی۔ وزیر اعلیٰ نے ضلع مجسٹریٹ اور پولیس کپتان سے بھی بات کی اور اس حادثہ کی وجہ معلوم کرنے کے لئے جانچ کا حکم دے دیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اس واقع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کئی نوعمر زندگیوں کو کھو دیا۔ انہوں نے لکھا، ’’مہاراشٹر کے بھنڈارا میں دلخراش واقعہ پیش آیا ہے۔ ہم نے کئی بیش قیمتی نوعمر زندگیوں کو کھو دیا۔ امید ہے کہ متاثرین جلد از جلد صحت یاب ہوں گے۔


بھانڈارا حادثہ پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی ٹوئٹ کر کے افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا، ’’مہاراشٹر کے بھنڈارا ضلع اسپتال میں آتشزدگی کا واقعہ انہائی افسوس ناک ہے۔ جن بچوں نے اپنی جانیں گنوائیں ہیں، میری تعزیت ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔ میں حکومت مہاراشٹر سے اپیل کرتا ہوں کہ اس واقع میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو ہر ممکن امداد فراہم کی جائے۔‘‘

واضح رہے کہ بھنڈارا کے ضلع اسپتال میں دیر رات گئے ایک بج کر 30 منٹ پر آگ لگنے کا واقع پیش آیا۔ اطلاع موصول ہونے کے پانچ منٹ کے اندر ڈاکٹر اور دیگر ملازمین موقع پر پہنچ گئے۔ ان باؤنڈ وارڈ سے سات بچوں کو فائر بریگیڈ نے بحافظت باہر نکال لیا لیکن 10 بچوں کی جان نہیں بچائی جا سکی۔


سول سرجن پرمود کھنڈاتے نے کہا، ’’جس وارڈ میں بچوں کو رکھا گیا تھا وہاں لگاتار آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہاں آگ بجھانے والے آلات موجود تھے اور کارکنوں نے آگ بجھانے کی کوشش کی۔ وہاں کافی دھواں ہو رہا تھا۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ آگ کے شکار ہونے والے بچوں کے والدین کو اطلاع دے دی گئی ہے اور بچائے گئے بچوں کو دوسرے وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔