مدھیہ پردیش: 28 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخاب سے متعلق نوٹیفکیشن جاری

کل 28 نشستوں میں سے 16 نشستیں گوالیار چمبل خطے کی ہیں، جہاں پر اسی برس کانگریس چھوڑکر بی جے پی میں شامل ہوئے سینئر لیڈر جیوتیرادتیا سندھیا کا اثر و رسوخ سمجھا جاتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بھوپال: مدھیہ پردیش کی 28 اسمبلی نشستوں کے لئے ہونے والے ضمنی انتخابات سے متعلق نوٹیفکیشن آج جاری کردیا گیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن کو دستور کے مطابق جاری کیا اور اب امیدوار کاغذات نامزدگی داخل کرسکیں گے۔ یہ کام 16 اکتوبر تک جاری رہے گا اور اس کے اگلے روز کاغذات کی جانچ ہوگی۔ امیدوار 19 اکتوبر تک اپنے نام واپس لے سکیں گے۔ تمام 28 حلقوں میں پولنگ 3 نومبر کو ہوگی۔ اس کے بعد 10 نومبر کو ووٹوں کی گنتی کے ساتھ ہی نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

بی جے پی اور کانگریس نے تمام 28 نشستوں کے لئے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) بھی انتخابی میدان میں ہے اور اب تک وہ تقریباً دو درجن نشستوں کے لئے امیدواروں کا اعلان کر چکی ہے۔ انیس اضلاع کی جن 28 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں، 2018 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے 27 اور بی جے پی نے صرف آگر سیٹ پر ہی جیت حاصل کی تھی۔ آگر میں بی جے پی کے ممبر اسمبلی منوہر اونٹوال کے انتقال کے سبب ضمنی انتخابات کی نوبت آئی ہے۔


ریاست کی جورا، سوماولی، مورینا، دمنی، امباہ، مہگاؤں، گوہد، گوالیار، گوالیار ایسٹ، ڈبرا، بھانڈیر، کریرا، پوہری، باموری، اشوک نگر، منگاؤلی، سرکھی، ملیہرا، انوپ پور، سانچی، بیاورا، آگر، ہاٹپی پلیا، ماندھاتا، نیپا نگر، بدناور، سانویر اور سوواسرا اسمبلی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے لئے نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

کل 28 نشستوں میں سے 16 نشستیں گوالیار چمبل خطے کی ہیں، جہاں پر اسی برس کانگریس چھوڑکر بی جے پی میں شامل ہوئے سینئر لیڈر جیوتیرادتیا سندھیا کا اثر و رسوخ سمجھا جاتا ہے۔ مسٹر سندھیا اور ان کے ریاستی حامی وزرا اس بار بی جے پی کے نمائندوں کی حیثیت سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ باقی بارہ نشستیں اندور، اُجین، بھوپال اور ساگر ڈویژن کی ہیں۔


مدھیہ پردیش کی 230 ممبران اسمبلی میں اس وقت 202 ارکان اسمبلی ہیں۔ ان میں بی جے پی کے 107، کانگریس سے 88، بی ایس پی سے دو، سماج وادی پارٹی لا ایک اور چار آزاد امیدوار شامل ہیں۔ اس طرح سے اکثریت ثابت کرنے کے لئے 230 رکنی قانون ساز اسمبلی میں پورے ایوان کی صورت میں جادوئی تعداد یعنی اکثریت ثابت کرنے کے لئے اراکین کی کم از کم تعداد 116 ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔