بھارت جوڑو یاترا سیاسی فائدہ کے لیے نہیں بلکہ عوام کو بیدار کرنے کے لیے ہے، یہ ایک ’تپسیا‘ ہے: جے پی اگروال

کانگریس لیڈر جے پی اگروال کا کہنا ہے کہ ملک میں ہر معاملے میں آ رہی گراوٹ کے خلاف کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی ’بھارت جوڑو یاترا‘ پر نکلے ہوئے ہیں، یہ لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے ہے۔

جے پی اگروال، تصویر آئی اے این ایس
جے پی اگروال، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کنیاکماری سے شروع ہوئی کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ جاری ہے۔ فی الحال یہ پدیاترا مہاراشٹر میں ہے جہاں کانگریس کی اس یاترا کو عوام کا بھرپور پیار مل رہا ہے۔ مہاراشٹر کے بعد اب اس یاترا کا اگلا ٹھہراؤ مدھیہ پردیش ہے۔ اس تعلق سے کانگریس لیڈران سمیت ریاست کے عوام میں بھی جوش ہے۔ اس درمیان کانگریس کے سینئر لیڈر اور مدھیہ پردیش کے انچارج جنرل سکریٹری جے پی اگروال کا ماننا ہے کہ بھارت جوڑو یاترا ایک ’تپسیا‘ ہے۔

جے پی اگروال کا کہنا ہے کہ ہندوستان ہر محاذ پر پیچھے ہو رہا ہے، اس کے خلاف کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی ’بھارت جوڑو یاترا‘ پر نکلے ہیں۔ ان کی یہ یاترا کسی سیاسی فائدہ یا انتخاب کے لیے نہیں ہے، بلکہ ملک کے لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ واقعی میں یہ پدیاترا ایک تپسیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس سے خاص بات چیت میں جے پی اگروال نے کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ سمیت کئی چیزوں پر بات کی۔


بھارت جوڑو یاترا کے سوال پر جے پی اگروال کا کہنا ہے کہ ’’راہل گاندھی کی یہ یاترا کسی سیاسی فائدہ یا انتخاب کے لیے نہیں ہو رہی ہے۔ اس یاترا کا نام بھارت جوڑو یاترا ہے، اور اس نام کے پیچھے خاص وجہ پوشیدہ ہے۔ کیونکہ راہل گاندھی بہت دنوں سے مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف لگاتار بول رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ یہ لوگ ملک کو ڈوبا دیں گے، نفرت پیدا کر رہے ہیں، معاشی طور پر ملک کو بربادی کے دہانے پر لے گئے ہیں، خارجہ پالیسی کے معاملے میں 100 فیصد فیل رہے ہیں، داخلی معاملوں میں بھی بری طرح ناکامی ہاتھ لگی ہے۔ موجودہ وقت میں مرکز اور ریاستوں کے درمیان تعلقات کا کیا حال ہے، یہ سب کے سامنے ہے۔ کئی وزرائے اعلیٰ جو ان کی پارٹی سے نہیں ہیں، وہ ان کے ساتھ اسٹیج پر بیٹھنے تک کو تیار نہیں ہیں۔‘‘

کانگریس لیڈر اگروال نے کہا کہ ملک میں ہر شعبہ میں لگاتار گراوٹ آ رہی، اس لیے راہل گاندھی اس یاترا پر نکلے ہیں۔ ان کی یاترا ایک تپسیا ہے۔ 3500 کلومیٹر پیدل چلنا کوئی آسان بات نہیں ہے۔ اس یاترا کو انھوں نے ایک تپسیا کی شکل میں لیا ہے، تاکہ اس ملک کو پتہ چلے کہ واقعی میں ملک کے کیسے حالات ہیں اور اس نفرت کے خلاف ہمیں ملک کو جوڑنا ہے جو موجودہ وقت میں بڑھائی جا رہی ہے۔


واضح رہے کہ راہل گاندھی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے دوران مدھیہ پردیش میں مہاکال کے دَرشن کرنے جائیں گے، نرمدا کی پوجا کریں گے، اس کے علاوہ بھیم راؤ امبیڈکر کی جائے پیدائش و قبائلی ہیرو ٹنٹیا بھیل کے گاؤں جانے کا بھی منصوبہ ہے۔ اس تعلق سے سیاسی طور پر کئی سوال اٹھ رہے ہیں اور جب یہ سوال اگروال سے کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ مذہبی مقامات اور مختلف ہیروز سے جڑی جگہوں پر راہل گاندھی کے دورے کو سیاسی چشمے سے دیکھنا 100 فیصد غلط ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔