انتخابی موسم میں اوما بھارتی نے دیا بی جے پی کو جھٹکا، پارٹی کی تشہیر چھوڑ ہمالیہ جانے کا اعلان

بی جے پی لیڈر اوما بھارتی نے کہا کہ 2003 سے اب تک ڈیڑھ سال کو چھوڑ کر ہماری ہی حکومت رہی ہے، اس دوران لوگوں کے کون کون سے خواب پورے ہوئے اس پر مجھے مزید غور و فکر کرنا ہے۔

اوما بھارتی کی فائل تصویر 
اوما بھارتی کی فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخاب سے ٹھیک پہلے بی جے پی کو اوما بھارتی نے زوردار جھٹکا دیا ہے۔ 2003 میں بی جے پی کو اقتدار تک پہنچانے والی تیز طرار لیڈر اوما بھارتی نے پارٹی کی انتخابی تشہیر سے دوری بنا لی ہے۔ انھوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعہ کے روز ہمالیہ کے لیے رخت سفر باندھیں گی، جہاں وہ ادھورے کاموں کو لے کر خود احتسابی کریں گی۔ ہمالیہ جانے کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ اوما بھارتی نے شیوراج حکومت کی ناکامیاں بھی شمار کرائیں۔

اوما بھارتی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ وہ جمعرات کو اپنی جائے پیدائش اینڈا گاؤں، ضلع ٹیکم گڑھ کے لیے نکل رہی ہیں۔ چتردشی تک وہ اپنے ’ماتری کُل‘ اور ’پتری کُل‘ کی دیویوں کو پرنام کریں گی۔ پھر اورچھا میں رام راجہ سرکار کو پیشانی ٹیک کر ہمالیہ کے لیے نکل جائیں گی۔ انھوں نے مزید بتایا کہ لوگوں کے جن خوابوں کو پورا کرنے کے لیے کانگریس کو 20 سال پہلے اقتدار سے ہٹایا تھا، وہ خواب کتنے پورے ہوئے، اس پر میں ہمالیہ میں بدری-کیدار کے دَرشن کرتے وقت غور و فکر کروں گی۔


اوما بھارتی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ وزیر اعلیٰ شوراج نے اپنی مدت کار میں ایک مثالی شراب پالیسی لا کر قابل قدر کام کیا ہے۔ ان ساڑھے تین سالوں کی شیوراج جی کی مدت کار میں کئی عوامی فلاح سے جڑے کام کی بھی شروعات ہوئی۔ ہماری پارٹی کے تقریباً سبھی امیدواروں کا اعلان ہو گیا ہے، ابھی مدھیہ پردیش میں ہماری پارٹی کا انتخابی منشور آنا باقی ہے جس کی بنیاد پر ہماری پارٹی ووٹ مانگے گی۔ میں پوری محنت کروں گی اور بھگوان سے دعا بھی کرتی ہوں کہ ہماری حکومت بنے اور میری و ہم سب کی ادھوری رہ گئی خواہشات کی تکمیل ہو۔

اس کے بعد اوما بھارتی نے شیوراج حکومت کی خامیاں شمار کراتے ہوئے کہا کہ کین-بیتوا ریور لنک جو تقریباً 2017 سے سنگ بنیاد کے لیے تیار ہے، گئو سموردھن، گئو رکشن (تحفظ) کے لیے کام اطمینان بخش حالت تک نہیں پہنچ پائے ہیں۔ دھار بھوج شالہ کی سرسوتی مائی ریاست اور مرکز میں ہماری حکومت ہوتے ہوئے بھی اپنی گدی پر واپس نہیں لوٹ سکیں۔ رائے سین کے سومیشور اور ودیشا کی وجیا دیوی کے مندر کے دروازے نہیں کھل سکے، جبکہ ہماری مرکزی قیادت کے ایک اہم عہدیدار نے مجھے اس سے متعلق یقین دہانی کرائی تھی۔


آخر میں اوما بھارتی نے کہا کہ میں اس نتیجہ پر پہنچی ہوں کہ 2003 سے ابھی تک ڈیڑھ سال کو چھوڑ کر ہماری ہی حکومت رہی۔ لوگوں کے جن خوابوں کو پورا کرنے کے لیے ہم نے کانگریس کو 20 سال پہلے اقتدار سے بے دخل کیا تھا، وہ خواب کتنے پورے ہوئے، اُس پر ابھی مزید غور و فکر میں کچھ دن ہمالیہ میں بدری-کیدار کے دَرشن کرتے وقت کروں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔