لکھنؤ: وسیم رضوی پر عصمت دری کا الزام، متاثرہ خاتون نے تھانے پہنچ کر گہار لگائی

خاتون نے کہا کہ جب وہ اس سب کو برداشت نہیں کر پائی تو اس انے اپنے شوہر کو اپنی آپ بیتی سنائی۔ خاتون کے شوہر نے جب وسیم رضوی سے بات کرنے کو کوشش کی تو اس کے ساتھ بھی مار پیٹ کی گئی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش شعیہ وقف بورڈ کے رکن اور سابق چیئرمین وسیم رضوی پر اس کے ڈرائیور کی بیوی نے عصمت دری کا الزام عائد کیا ہے۔ گزشتہ روز متاثرہ خاتون کئی وکیلوں کے ہمراہ سعادت گنج تھانہ پہنچی اور وسیم رضوی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ خاتون نے وسیم رضوی پر فحش ویڈیو اور تصاویر کے ذریعے بلیک میل کرنے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔

آئی این ایس کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا اس معاملہ میں کہنا ہے کہ خاتون کی شکایت کی بنیاد پر تفتیش کی جا رہی ہے۔ خاتون نے صحافیوں سے کہا کہ وسیم رضوی اس کے ڈرارئیور شوہر کو کسی کام کے بہانے باہر بھیج کر اس کا جنسی استحصال کرتا تھا۔ خاتون نے جب اس کی مخالفت کی تو وسیم رضوی نے اس کی فحش ویڈیو اور تصاویر وائرل کرنے کی دھمکی دینے لگا۔


خاتون نے کہا کہ جب وہ اس سب کو برداشت نہیں کر پائی تو اس انے اپنے شوہر کو اپنی آپ بیتی سنائی۔ خاتون کے شوہر نے جب وسیم رضوی سے بات کرنے کو کوشش کی تو اس کے ساتھ بھی مار پیٹ کی گئی۔

ادھر، وسیم رضوی نے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا ڈرائیور اس کے دشمنوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے انہیں اطلاعات پہنچا رہا تھا۔ خیال رہے کہ وسیم رضوی نے حال ہی میں قرآن کا نیا نسخہ تیار کر کے اسے ’دی ریئل قرآن‘ (حقیقی قرآن) کا نام دیا ہے۔ جس کے بعد دنیا بھر کے مسلمانوں میں وسیم رضوی کے خلاف سخت غم و غصہ ہے۔ شعیہ وقف بورڈ کے ارکان بھی وسیم رضوی کے خلاف ہیں اور انہوں نے اس پر مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔


وسیم رضوی نے کہا، ’’میں نے اپنی حفاظت کے پیش نظر کچھ روز قبل ڈرائیور کو نوکری سے نکال دیا تھا۔ جو گھر میں نے اسے دیا تھا وہ بھی خالی کرا لیا تھا۔ اب وہ اس طرح کے بے بنیاد الزامات عائد کر کے میری شبیہ داغدار کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔‘‘ دریں اثنا، سعادت گنج تھانہ کے انچارج نے کہا ہے کہ ابتدائی تفتیش مکمل ہونے کے بعد معاملہ درج کر کے آگے کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔