عدلیہ پر اعتماد کھونا جمہوریت کی بقا کے لیے خطرہ ہے: چیف جسٹس رمنا

چیف جسٹس رمنا نے خواہش ظاہر کی کہ ججس اور وکلاء زیر التوا مقدمات میں جلد انصاف فراہم کرنے کی کوشش کریں اور وکلاء کو معاشرہ میں تبدیلی کے لیے کام کرنا چاہئے۔

چیف جسٹس این وی رمنا
چیف جسٹس این وی رمنا
user

یو این آئی

حیدرآباد: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس این وی رمنا نے کہا ہے کہ عدلیہ پر اعتماد کھونا جمہوریت کی بقا کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے اے پی کے وجئے واڑہ میں نوتعمیر شدہ کورٹ کمپلیکس کا افتتاح انجام دیا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے تلگو میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ عوام کا بھروسہ عدلیہ پر سے نہ اٹھے۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ ججس اور وکلاء زیر التوا مقدمات میں جلد انصاف فراہم کرنے کی کوشش کریں اور وکلاء کو معاشرہ میں تبدیلی کے لیے کام کرنا چاہئے، انہوں نے سینئر وکلاء کو مشورہ دیا کہ جونیئرز کی حوصلہ افزائی کریں۔

جسٹس رمنا نے کہا کہ معاشرہ پرامن اور متحد ہوگا تو ترقی بہت آسان ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ بعض ریاستوں کو مالی مشکلات کا سامنا ہے، اس تناظر میں عدالتوں کی عمارتوں کی تعمیر کے لیے مرکز سے فنڈز کی درخواست کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی فنڈز دیئے جائیں تو بہتر ہوگا۔ جسٹس رمنا نے کہا کہ انہوں نے عدالتوں میں بہت سی آسامیاں پُر کی ہیں جس میں تمام ذاتوں اور علاقوں کے لوگوں کو نمائندگی دی گئی ہے۔ انہوں نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس عمارت کا انہوں نے سنگ بنیاد رکھا تھا آج اس کا افتتاح کرنے پر انہیں فخر محسوس ہو رہا ہے۔ مختلف وجوہات کی بنا پر کورٹ کمپلیکس کی تعمیر میں تاخیر ہوئی۔


انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش کی تقسیم کے بعد موجودہ اے پی ریاست معاشی طور پر پیچھے رہ گئی ہے، اے پی کے عوام کو لگتا ہے کہ تقسیم کی وجہ سے وہ مسائل کا شکار ہوگئے ہیں، اس لیے مرکز کو اس سلسلے میں ریاست کو مدد فراہم کرنی چاہیے۔ جسٹس رمنا نے کہا کہ انہوں نے دو تلگو ریاستوں میں ججوں کی آسامیوں کو پُر کیا ہے۔ اسی طرح وہ ہائی کورٹ کے 250 ججوں اور سپریم کورٹ کے 11 ججوں کی تقرری کرنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی وائی ایس جگن کے تعاون کی وجہ سے ہی اس عدالت کی عمارت کو مکمل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا کہ اس سرزمین پر پیدا ہونے والے رمنا، ملک کی اعلی ترین عدالت کے چیف جسٹس کے عہدہ پر فائز ہوئے جن کے ہاتھوں عدالت کی عمارت کا افتتاح عمل میں آیا، یہ ایک یادگار تقریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش کی حکومت عدلیہ سے متعلق تمام معاملات میں تعاون کرے گی۔ واضح رہے کہ اس کورٹ کمپلیکس کا سنگ بنیاد 2013 میں جسٹس این وی رمنا کے ہاتھوں رکھا گیا تھا، اور پھر ان کے ہاتھوں اس کا افتتاح عمل میں آیا۔ اس تقریب میں اے پی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پرشانت کمار مشرا اور دیگر ججس نے بھی شرکت کی۔ اس نوتعمیر شدہ کمپلیکس میں 6 فلورس کا کام مکمل ہوگیا ہے۔ نئے کورٹ کمپلیکس میں 29 عدالتیں کام کریں گی۔ اس کامپلکس کی تعمیر پر 100کروڑ روپئے صرف کئے گئے ہیں۔


جسٹس این وی رمنا کا وجئے واڑہ کی عدالت سے کافی گہرا تعلق ہے کیونکہ انہوں نے یہاں سے اپنے قانون کے کیریئر کا آغاز کیا۔ چیف جسٹس رمنا اور وزیراعلی جگن نے کورٹ کمپلیکس کے احاطے میں پودا لگایا۔ بعد ازاں جسٹس رمنا نے آچاریہ ناگرجنا یونیورسٹی میں گریجویشن تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی اور یونیورسٹی کی طرف سے دی گئی ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ گورنر وشو بھوشن ہری چندن، ریاستی وزیر بوتسا ستیہ نارائنا، یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر پتیٹی راج شیکھر اور دیگر اس پروگرام میں شریک ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔