لوک سبھا انتخابات: پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران کھڑگے و راہل گاندھی کا پیغام، ’5 انصاف‘ کے حوالے سے ووٹ دینے کی اپیل

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے اور سابق صدر راہل گاندھی نے پارٹی کے ’پانچ انصاف‘ کا حوالہ دیتے ہوئے لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ شروع ہوتے ہی لوگوں سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس صدر کھڑگے اور راہل گاندھی، تصویر @INCIndia</p></div>

کانگریس صدر کھڑگے اور راہل گاندھی، تصویر @INCIndia

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے آج ووٹنگ ہو رہی ہے۔ پہلے مرحلے میں 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 102 سیٹوں پر ووٹ ڈالا جا رہا ہے۔ ان میں یوپی، بہار، بنگال سمیت کئی ریاستیں شامل ہیں۔ اس پہلے مرحلے میں 1600 سے زائد امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ 9 مرکزی وزراء، دو سابق وزرائے اعلیٰ اور ایک سابق گورنر کی قسمت بھی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے اور سابق صدر راہل گاندھی نے پارٹی کے ’5 انصاف‘ (5 نیائے) کا حوالہ دیتے ہوئے لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ شروع ہوتے ہی لوگوں سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کی ہے۔ راہل گاندھی نے لوگوں سے نفرت کو شکست دینے اور ملک کے کونے کونے میں ’محبت کی دکانیں‘ کھولنے کے لیے کہا ہے۔


کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ’’ہمارے آئین اور جمہوریت کی حفاظت کی لڑائی آج سے شروع ہو رہی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالنے والے 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے میرے عزیز باشندوں سے میری درخواست ہے کہ اپنا ووٹ احتیاط سے ڈالیں۔‘‘ انہوں نے کہا ہے کہ ’’ایک ایسا مستقبل جہاں انصاف آپ کا منتظر ہے، معاشی طور پر بااختیار بنانے اور مساوی مواقع کا ایک نیا دور آپ کا خیر مقدم کر رہا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ گزشتہ 10 سالوں کی ریکارڈ بے روزگاری کے تسلسل کے بجائے ’یوتھ جسٹس‘ کے ذریعے ’ملازمت کے انقلاب‘ کو ووٹ دیں گے۔‘‘

ملکا رجن کھڑگے نے مزید کہا ہے کہ ’’مجھے یقین ہے کہ آپ ’ناری نیائے‘ کی گارنٹی کے لیے ووٹ دیں گے، جو خواتین کی مالی آزادی کے لیے ٹھوس قدم اٹھاتی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہمارے کسان زرعی آمدنی کو دوگنا کرنے کی بیان بازی سے دھوکہ کھانے کے بجائے ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی کے تحت ’کسان نیائے‘ کے لیے ووٹ دیں گے۔‘‘ کھڑگے نے کہا ہے کہ ’’مجھے یقین ہے کہ اس ملک کی تعمیر کرنے والے کروڑوں محنتی ہاتھ ’شرمک نیائے‘ (محنت کش لوگوں کے ساتھ انصاف) کے ایجنڈے کو ووٹ دیں گے، نہ کہ اس دور کے تسلسل کے لیے جس نے ان کی اجرت کم کر دی ہے اور انہیں وبائی امراض (کورونا) کے دوران ہائی وے پر کئی کلومیٹر پیدل چلنے کے لیے چھوڑ دیا تھا۔‘‘


کانگریس کے قومی صدر نے کہا ہے کہ ’’مجھے یقین ہے کہ دلتوں، قبائلیوں، او بی سی، ای ڈبلیو ایس اور اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے ہمارے لوگ، جن کے ساتھ تقسیم کی سیاست اور بڑھتے ہوئے تشدد کے ذریعے امتیازی سلوک کیا جاتا رہا ہے، وہ ’حصہ داری نیائے‘ کا انتخاب کریں گے۔ کھڑگے نے کہا ہے کہ ’’جب آپ ای وی ایم پر بٹن دبائیں تو ایک سیکنڈ کے لیے رکیں اور سوچیں- کیا آپ چاہتے ہیں کہ ہمارے ادارے آمریت کے ذریعے تباہ ہوں، یا آپ جمہوریت کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں؟ اب آپ ہندوستان کی تقدیر کا فیصلہ کرنے والے ہیں۔ کھڑگے نے پہلی بار ووٹ ڈالنے والے فرسٹ ٹائم کے ووٹروں سے کہا ہے کہ ’’میں پہلی بار ووٹ دینے والے سبھی رائے دہندگان کا دل سے خیر مقدم کرتا ہوں۔ براہ کرم باہر نکلیں اور بڑی تعداد میں ووٹ ڈالیں۔ جڑے گا، بھارت، جیتے گا انڈیا۔‘‘

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے کے علاوہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی رائے دہندگان سے اپیل کی ہے۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’آج ووٹنگ کا پہلا مرحلہ ہے۔ یاد رکھیں، آپ کا ہر ووٹ ہندوستان کی جمہوریت اور آنے والی نسلوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے والا ہے۔ اس لیے باہر نکلیں اور گزشتہ 10 سالوں میں ملک کی روح کو لگنے والے زخموں پر اپنے ووٹ کا مرہم لگا کر جمہوریت کو مضبوط کریں۔‘‘ راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ’’نفرت کو شکست دے کر کھول دیجئے ہر کونے میں ’محبت کی دوکان‘۔‘‘ واضح رہے کہ کانگریس کا انتخابی منشور بنیادی طور پر پانچ ’انصاف‘ ’نوجوانوں کا انصاف، خواتین کا انصاف، مزدوروں کا انصاف، کسانوں کا انصاف اور حصہ داری کا انصاف۔‘ پر مبنی ہے-

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔