لوک سبھا انتخابات: پہلے مرحلے کی ووٹنگ سے عین قبل بنگال کے کوچ بہار میں تشدد، ٹی ایم سی کے دو کارکنان زخمی

بی جے پی پر حملے کی سازش رچنے کا الزام عائد کرتے ہوئے وزیر اور ٹی ایم سی لیڈر ادین گوہا نے کہا کہ پارٹی کے دونوں کارکنان کو روکا گیا اور تیز دھار ہتھیار سے حملہ کیا گیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ نوجیون</p></div>

تصویر بشکریہ نوجیون

user

قومی آوازبیورو

کولکاتا: لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ سے عین قبل مغربی بنگال کے کوچ بہار حلقہ انتخاب کے تشدد کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جمعرات کی شب نامعلوم حملہ وروں کے حملے میں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے دو کارکنان شدید طور پر زخمی ہو گئے۔

ٖخیال رہے کہ شمال مشرقی بنگال کے پارلیمانی حلقہ میں پہلے مرحلہ کے تحت 19 اپریل یعنی آج صبح 7 بجے سے ووٹ ڈالنے کا عمل شروع ہو گیا۔ بی جے پی پر حملہ کی سازش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے وزیر اور ٹی ایم سی کے دنہاٹا سے رکن اسمبلی ادین گوہا نے ایک مقامی اسپتال میں صحافیوں سے کہا کہ دونوں دنہاٹا میں بوتھ کمیٹی کے سربراہ کے گھر جا رہے تھے، تبھی انہیں روکا گیا اور ان پر تیز دھار ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا۔


گوہا نے کہا، ’’بی جے پی نے کوچ بہار لوک سبھا سیٹ پر اپنی دہشت پھیلانے اور ڈرانے دھمکانے کی پالی پالیسی شروع کر دی ہے۔ ہو ہمارے حامیوں پر جان لیوا حملے کر رہے ہیں۔ عوام بی جے پی کو مسترد کر کے اس کی دہشت کو جواب دے گی۔

ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ علاقہ میں بڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے اور دونوں فریقین کے درمیان کسی بھی طرح کی جھڑپ کو روکنے کے لیے گشت بڑھا دی گئی ہے۔

وہیں، ایک مقامی بی جے پی لیڈر نے اس واقعہ میں اپنی پارٹی کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹی ایم سی کے اندرونی تنازعہ کا معاملہ ہے۔ اس میں بی جے پی ملوث نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔