لوک سبھا انتخاب 2024: پہلے مرحلے کی ووٹنگ کل صبح 7 بجے سے، گڈکری اور رجیجو سمیت 1625 امیدوار میدان میں

پہلے مرحلہ میں 19 اپریل کو 21 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں کی 102 سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے، ان سیٹوں پر 1625 امیدوار میدان میں ہیں جن میں خاتون امیدواروں کی تعداد 135 ہے۔

<div class="paragraphs"><p>لوک سبھا انتخاب 2024</p></div>

لوک سبھا انتخاب 2024

user

قومی آوازبیورو

جمہوریت کا تہوار ایک بار پھر آ گیا ہے اور کل یعنی 19 اپریل کو لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر پہلے مرحلہ کی ووٹنگ ہوگی۔ جمعہ کے روز صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ملک بھر کی 102 لوک سبھا سیٹوں کے لیے ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں گے۔ پہلے مرحلہ میں 21 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جن 102 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے ان پر مجموعی طور پر 1625 امیدوار قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ ان میں 135 خاتون امیدوار بھی شامل ہیں۔

پہلے مرحلہ میں اروناچل پردیش کی 2، آسام کی 5، بہار کی 4، چھتیس گڑھ کی 1، مدھیہ پردیش کی 6، مہاراشٹر کی 5، منی پور کی 2، میگھالیہ کی 2، میزورم کی 1، ناگالینڈ کی 1، راجستھان کی 12، سکم کی 1، تمل ناڈو کی 39، تریپورہ کی 1، اتر پردیش کی 8، اتراکھنڈ کی 5، مغربی بنگال کی 3، انڈمان و نکوبار جزائر کی 1، جموں و کشمیر کی 1، لکشدیپ کی 1 اور پڈوچیری کی 1 سیٹ پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ان سبھی مقامات پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور الیکٹورل افسران بھی ضروری سامان کے ساتھ پہنچ چکے ہیں۔ کل لوک سبھا انتخاب کے ساتھ ساتھ اروناچل پردیش اور سکم میں اسمبلی انتخاب کے لیے بھی ووٹ ڈالے جائیں گے۔


الیکشن کمیشن کے مطابق 16.63 کروڑ سے زیادہ ووٹرس پہلے مرحلہ میں ووٹ کرنے کے حقدار ہیں۔ 35.67 لاکھ سے زیادہ ووٹرس پہلی بار ووٹ کریں گے۔ پہلے مرحلہ میں 8.4 کروڑ مرد ووٹرس ہیں، جبکہ 8.23 کروڑ خاتون ووٹرس ہیں اور 11 ہزار سے زائد تیسری جنس (خواجہ سرا) کے ووٹرس بھی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پرامن ووٹنگ کے لیے 1.87 لاکھ سے زائد پولنگ بوتھ پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں۔ تقریباً 18 لاکھ سیکورٹی اہلکار کی ان پولنگ بوتھ پر تعیناتی ہوئی ہے۔

بہرحال، پہلے مرحلہ میں کئی اہم شخصیات ہیں جن کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔ ان میں نتن گڈکری اور کرن رجیجو سمیت 8 مرکزی وزراء، 3 سابق وزرائے اعلیٰ اور ایک سابق گورنر بھی شامل ہیں۔ آئیے نیچے دیکھتے ہیں کون کون سے مرکزی وزراء کی قسمت کا فیصلہ پہلے مرحلہ میں ہونا ہے۔


نتن گڈکری: مرکزی وزیر برائے سڑک ٹرانسپورٹیشن و شاہراہ نتن گڈکری ناگپور (مہاراشٹر) سے انتخابی میدان میں ہیں۔ بی جے پی نے تیسری بار ان پر بھروسہ ظاہر کیا ہے۔

بھوپیندر یادو: مرکزی وزیر برائے ماحولیات و جنگلات بھوپیندر یادو الور (راجستھان) لوک سبھا سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ وہ پہلی بار لوک سبھا انتخاب لڑ رہے ہیں۔ فی الحال وہ راجیہ سبھا کے رکن ہیں۔

جتیندر سنگھ: وزیر اعظم دفتر میں وزیر مملکت جتیندر سنگھ اودھم پور (جموں و کشمیر) سے انتخابی میدان میں ہیں۔ وہ یہاں سے تیسری بار انتخاب لڑ رہے ہیں۔ جتیندر سنگھ اس سیٹ سے 2014 اور 2019 میں رکن پارلیمنٹ بن چکے ہیں۔

ارجن رام میگھوال: بی جے پی نے مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال کو بیکانیر (راجستھان) سیٹ سے امیدوار بنایا ہے۔ 2009 سے ہی وہ پارلیمنٹ میں اس سیٹ سے نمائندگی کر رہے ہیں۔

کرن رجیجو: مودی کابینہ میں ارضی سائنس و فوڈ پروسیسنگ کے مرکزی وزیر کرن رجیجو اروناچل مغرب سیٹ سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ وہ 2004 سے تین بار یہاں سے انتخاب جیت چکے ہیں۔

سربانند سونیوال: مرکزی وزیر برائے آیوش سربانند سونیوال ڈبروگڑھ (آسام) سے قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ سونیوال وزیر اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں اور فی الحال وہ راجیہ سبھا رکن ہیں۔

سنجیو بالیان: مودی حکومت میں وزیر مملکت سنجیو بالیان اتر پردیش کی مظفر نگر سیٹ سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ بالیان 2014 اور 2019 میں اس سیٹ سے کامیابی حاصل کر چکے ہیں۔

ایل. مروگن: مرکزی وزیر ایل. مروگن نیلگری (تمل ناڈو) لوک سبھا سیٹ سے میدان میں ہیں اور وہ یہاں سے پہلی مرتبہ لوک سبھا انتخاب لڑ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔