لالو خاندان کو راحت! زمین کے بدلے نوکری معاملہ میں رابڑی دیوی اور میسا بھارتی کی درخواست ضمانت منظور

آر جے ڈی کے سربراہ لالو پرساد یادو کے خاندان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے ملازمتوں کے عوض لوگوں سے زمینیں حاصل کیں۔ اس معاملے میں خاندان کے کئی ارکان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

زمین کے بدلے نوکری سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں راؤز ایونیو کورٹ نے لالو یادو کے خاندان کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے اس معاملے میں لالو یادو کی اہلیہ اور بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی، ان کی بیٹی میسا بھارتی، ہیما یادو اور ہردیانند چودھری کو باقاعدہ ضمانت دے دی ہے۔ منی لانڈرنگ سے متعلق اس معاملے میں، راؤز ایونیو کورٹ نے چاروں لوگوں کو شرائط کے ساتھ باقاعدہ ضمانت دی ہے۔

عدالت نے کہا کہ تفتیش کے دوران ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ اس لیے عدالت کو باقاعدہ ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ اس لیے ملزمان کو باقاعدہ ضمانت دی جاتی ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے تینوں کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر اپنا جواب داخل کر دیا ہے۔ ای ڈی نے عدالت میں کہا کہ اگر ان لوگوں کو ضمانت دی جا رہی ہے تو جرم کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے شرائط کے ساتھ ضمانت دی جانی چاہئے۔


سی بی آئی کا الزام ہے کہ 2004-2009 کی مدت کے دوران لالو یادو نے ریلوے کے مختلف علاقوں میں گروپ ڈی کے عہدوں پر تقرری کے بدلے اپنے خاندان کے افراد کے نام زمینیں رجسٹرڈ کروائیں۔ اس طرح انہوں نے وزیر ریلوے رہتے ہوئے مالی فوائد حاصل کئے۔ ریلوے حکام نے ان تمام امیدواروں کا تقرر کیا جنہوں نے ملازمت کے لیے درخواست دینے کے تین دن کے اندر زمین کے لیے رجسٹریشن کرائی تھی۔ جیسے ہی زمین کی منتقلی ہوگی، ان سب کو بعد میں نوکری مل جائے گی۔

اکنامک ٹائمز کے مطابق پٹنہ میں بہت سے لوگوں نے مبینہ طور پر راجدھانی میں اپنی زمینیں لالو پرساد کے خاندان کے افراد اور سابق وزیر اعلیٰ اور ان کے خاندان کے زیر کنٹرول ایک نجی کمپنی کو فروخت کر دی ہیں۔ الزام ہے کہ زمینیں میسا بھارتی، ہیما یادو اور رابڑی دیوی کے نام منتقل کی گئیں۔ جن لوگوں کو زمین دینے کے لیے تعینات کیا گیا تھا، ان کی تقرری کا پبلک نوٹس بھی جاری نہیں کیا گیا۔


اسی وقت، سی بی آئی نے منگل کو راؤز ایونیو کورٹ کو بتایا کہ وہ دو ہفتوں میں زمین کے لیے نوکری کے معاملے میں حتمی چارج شیٹ داخل کرے گی۔ تفتیشی ایجنسی نے عدالت کو بتایا کہ اس کی تحقیقات اپنے نتیجے پر پہنچنے والی ہے اور وہ حتمی چارج شیٹ داخل کرے گی۔ راؤز ایونیو کورٹ نے سی بی آئی کو حتمی چارج شیٹ داخل کرنے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا۔ خصوصی جج وشال گوگنے نے ایجنسی کو وقت دیا اور کیس کی سماعت 14 مارچ کے لیے کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔