آندھرا: بارش کے سبب پیاز سمیت فصلیں تباہ، کسانوں کی بدحالی میں شدت؛ کانگریس کا 30 ہزار روپے فی ایکڑ معاوضے کا مطالبہ

بارش اور خریداروں کی کمی سے پیاز، دھان، کپاس اور مکئی کے کسان بحران کا شکار ہیں اور ان کی لاگت بھی پوری نہیں ہو پا رہی۔ کانگریس نے فی ایکڑ 30 ہزار روپے معاوضے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کی تنبیہ دی ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

حیدرآباد: آندھرا پردیش کے ضلع کرنول میں مسلسل بارشوں اور منڈی میں خریداروں کی کمی نے کسانوں کو شدید مالی بحران میں مبتلا کر دیا ہے۔ پیاز، کپاس، دھان اور مکئی سمیت کئی فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔

عام طور پر پیاز کی فصل ستمبر اور اکتوبر میں مارکیٹ آتی ہے لیکن اس سال مئی میں بارش ہونے کی وجہ سے کاشت وقت سے پہلے شروع کی گئی اور جولائی سے ہی بڑی مقدار میں پیاز منڈی میں آنے لگی۔ اگست کے آخر تک ریکارڈ پیداوار منڈی میں پہنچ گئی، مگر معیار میں کمی اور نمی کے باعث تاجروں نے خریداری سے گریز کیا۔

کرنول منڈی میں ایک ماہ سے روزانہ تقریباً 300 کوئنٹل پیاز آ رہی ہے لیکن حالیہ دنوں ایک ہی دن میں 30 ہزار بوری تک لائی گئی جبکہ منڈی کی گنجائش 20 ہزار بوری ہے۔ طلب کم ہونے کے سبب نصف سے زیادہ مال بغیر فروخت واپس لانا پڑ رہا ہے۔

کسانوں کے مطابق ایک بوری 100 روپے میں بھی فروخت نہیں ہو رہی، جس سے ان کے ٹرانسپورٹ اخراجات بھی پورے نہیں ہو رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک ایکڑ پیاز کی کاشت پر تقریباً ایک لاکھ روپے خرچ آتا ہے لیکن اس بار آدھی پیداوار بھی حاصل نہیں ہوئی۔ بارش سے گیلا اور خراب مال ہونے کی شکایت پر خریدار مزید پیچھے ہٹ رہے ہیں۔


اسی پس منظر میں کانگریس پارٹی نے بھی کسانوں کے لیے فوری معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔ حال ہی میں کوڈومور کانگریس انچارج اننت رتنم ماڈیگا، آئی این ٹی یو سی کے ریاستی صدر ایس ایم قادری، کرنول سٹی کانگریس صدر شیخ جیلانی باشا اور مقامی قائدین نے گدور منڈل کے بڈیڈاپاڈو گاؤں میں بارش سے متاثرہ کھیتوں کا معائنہ کیا۔ اس پروگرام کی قیادت گدور منڈل کانگریس صدر سرینواس یادو نے کی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اننت رتنم ماڈیگا نے کہا کہ گزشتہ پندرہ دنوں کی بارشوں نے ضلع بھر میں پیاز، کپاس، دھان اور مکئی کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ کسان بھاری قرض لے کر کاشت کرتے ہیں لیکن بارش نے ان کی سرمایہ کاری اور محنت دونوں کو برباد کر دیا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ این چندر بابو نائیڈو اور ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی کہ فوری طور پر متاثرہ کسانوں کو فی ایکڑ 30 ہزار روپے معاوضہ دیا جائے۔

ایس ایم قادری نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے فوری قدم نہ اٹھایا تو کانگریس ریاست گیر سطح پر احتجاجی مظاہرے کرے گی۔ شیخ جیلانی باشا نے کہا کہ بارش نے کسانوں کی کمر توڑ دی ہے اور حکومت سے بروقت مدد کی اپیل کی۔ بڈیڈاپاڈو کے متاثرہ کسان بھی اس پروگرام میں شریک ہوئے اور اپنی مشکلات بیان کیں۔

زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف معاوضہ ہی کافی نہیں بلکہ کولڈ اسٹوریج سہولت اور براہِ راست مارکیٹ تک رسائی کے لیے طویل مدتی حکمت عملی بھی ضروری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔