دہلی میں ’مودی ہٹاؤ، جن تنتر بچاؤ‘ مارچ کی اجازت نہیں ملی تو ’کے کے سی‘ نے کیا ’جئے بھارت ستیاگرہ‘

دہلی پولیس کے ذریعہ ’مودی ہٹاؤ، جن تنتر بچاو‘ مارچ کی اجازت رد کیے جانے کے بعد غیر منظم کامگار و کرمچاری کانگریس (کے کے سی) نے آج ’جئے بھارت ستیاگرہ‘ کا انعقاد کیا۔

<div class="paragraphs"><p>غیر منظم کامگار و کرمچاری کانگریس (کے کے سی) مظاہرہ کرتے یوئے</p></div>

غیر منظم کامگار و کرمچاری کانگریس (کے کے سی) مظاہرہ کرتے یوئے

user

قومی آوازبیورو

غیر منظم کامگار و کرمچاری کانگریس (کے کے سی) دہلی پردیش کے ذریعہ آج ڈاکٹر امبیڈکر بھون، رانی جھانسی روڈ، نئی دہلی سے ڈاکٹر امبیڈکر مجسمہ، ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سنٹر، جن پتھ، نئی دہلی تک ’مودی ہٹاؤ، جن تنتر بچاؤ‘ مارچ کیا جانا تھا۔ کے کے سی کا کہنا ہے کہ مودی حکومت موجودہ ماحول میں اس قدر ڈری ہوئی ہے کہ رات کو ہی اس مارچ کی اجازت رد کر دی گئی اور ڈاکٹر امبیڈکر بھون کے پاس ہزاروں کی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی۔ بعد ازاں کے کے سی نے ڈاکٹر امبیڈکر بھون، رانی جھانسی روڈ، نئی دہلی واقع ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ کے سامنے ’جئے بھارت ستیاگرہ‘ کیا۔

کے کے سی قومی چیئرمین ڈاکٹر اُدت راج نے اس ستیاگرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمارے لیڈر راہل گاندھی جی کی پارلیمانی رکنیت صرف اس لیے ختم کر دی گئی ہے کیونکہ انھوں نے پارلیمنٹ میں سوال کیا کہ اڈانی کی شیل کمپنیوں میں 20 ہزار کروڑ کس کے ہیں۔ انھوں نے اس کی جانچ کا مطالبہ بھی کیا۔ اَب تو راہل گاندھی کا گھر بھی خالی کرایا جا رہا ہے۔‘‘


اُدت راج نے کہا کہ شیل کمپنی معاملے میں جانچ ہوئی تو مودی حکومت کا پردہ فاش ہو جائے گا اور ان کی ملی بھگت سب کے سامنے آ جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’راہل گاندھی کے خلاف حکومت کی طرف سے یہ کارروائی صرف مودی حکومت کی بداعمالیوں کے ظاہر ہونے کے خوف اور کسی بھی قیمت پر عوام کی توجہ بھٹکانے کی کوشش کے تحت ہو رہی ہے۔ اب بے وجہ یہ الزام لگانے کی کوشش ہو رہی ہے کہ او بی سی طبقہ کی بے عزتی کی گئی ہے۔‘‘

اُدت راج نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ پوچھنا کہ چوروں کی ایک ہی کنیت (نیرو مودی، للت مودی اور نریندر مودی) کیوں ہے؟ ایسا کہہ کر کسی طبقہ کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ یہ ملک کو لوٹ کر بھاگنے والے نیرو مودی، للت مودی اور پرنیش مودی، جس نے سورت کی کورٹ میں معاملہ درج کرایا تھا، یہ سبھی او بی سی نہیں ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی بھی پیدائشی او بی سی نہیں ہیں، بلکہ گجرات کا وزیر اعلیٰ بننے کے بعد او بی سی بنے ہیں۔ اس لیے بی جے پی کے جو بھی لوگ یہ بول رہے ہیں کہ راہل گاندھی نے او بی سی کی بے عزتی کی ہے، ان کے خلاف جگہ جگہ ایف آئی آر درج ہونی چاہیے۔


آج کے کے سی کے ذریعہ منعقد ’جئے بھار ستیاگرہ‘ میں دہلی کے گوشے گوشے سے سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ اس ستیاگرہ میں کے کے سی قومی چیئرمین ڈاکٹر اُدت راج کے علاوہ دہلی پردیش صدر ونود پوار، مغربی یوپی کے کے سی ریاستی صدر شیلیندر چوہان، دہلی پردیش جنرل سکریٹری چندربھان، بدرپور ضلع صدر کنچن مشرا، روہنی ضلع صدر متھلیش، کراڈی ضلع صدر ہریداس پانڈے، کسان لیڈر پربل پرتاپ سنگھ وغیرہ بھی موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔