سیلاب اور لینڈسلائیڈ سے متاثرہ شمالی ریاستوں کے لیے کھڑگے کا مطالبہ- ’پی ایم کیئر فنڈ سے فوری پیکیج جاری کیا جائے‘
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ سیلاب اور لینڈسلائیڈ سے تباہ شمالی ریاستوں کے لیے مرکز فوری خصوصی پیکیج دے اور متاثرہ خاندانوں کو مناسب معاوضہ فراہم کرنے کے لیے ’پی ایم کیئر فنڈ‘ استعمال ہو

کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے سیلاب اور لینڈسلائیڈ سے متاثرہ شمالی ریاستوں کے لیے فوری خصوصی پیکیج جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاندانوں کو مناسب معاوضہ دینے کے لیے ’پی ایم کیئر فنڈ‘ کا استعمال کیا جائے اور مرکز بلا تاخیر راحت کے اقدامات کرے۔
کھڑگے نے منگل کو ایک بیان اور سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے کہا کہ ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، پنجاب، اتراکھنڈ اور ہریانہ جیسی ریاستیں قدرتی آفات کی زد میں ہیں، اس لیے ان کی مانگ کے مطابق ایک خصوصی مالی پیکیج فوری طور پر فراہم ہونا چاہیے۔ ان کے مطابق یہ صرف ایک انسانی مسئلہ ہے، اسے سیاسی نظر سے نہیں دیکھنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں : دہلی کی بارش: راحت اور مجبوری کے بیچ زندگی کی تصویریں
انہوں نے زور دے کر کہا کہ سیلاب اور لینڈسلائیڈ سے اجڑنے والے خاندانوں کو بروقت معاوضہ پہنچانے کے لیے ’پی ایم کیئر فنڈ‘ کو بروئے کار لانا ناگزیر ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ اس فنڈ کو عوامی فلاح کے مقصد سے قائم کیا گیا ہے اور آج اس کے استعمال کا سب سے موزوں وقت ہے۔
کھڑگے نے پنجاب کی صورتحال پر خاص تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں ڈھائی لاکھ سے زیادہ لوگ اس وقت تباہ کن سیلاب سے جوجھ رہے ہیں۔ کئی افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور ہزاروں خاندان بے گھر ہو گئے ہیں۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے گہری ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ کانگریس پارٹی ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرکز اور ریاستی حکومتوں کو مل کر ریلیف، ری ہیبلیٹیشن اور فوری طبی امداد کے انتظامات پر توجہ دینی چاہیے۔ کھڑگے کے مطابق، اگر فوری اور مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو عوامی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی اور متاثرین کو شدید پریشانیوں کا سامنا ہوگا۔
کانگریس صدر نے یہ بھی واضح کیا کہ ایسی آفات کے وقت سیاست سے اوپر اٹھ کر انسانیت کو ترجیح دینی چاہیے۔ ان کے بقول، ’’یہ وقت پوائنٹ اسکورنگ کا نہیں بلکہ اتحاد اور یکجہتی کا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ سبھی متاثرہ علاقوں تک بروقت امداد پہنچے اور عوام کو یہ احساس ہو کہ حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔‘‘
خیال رہے کہ شمالی ہند کی ریاستیں گزشتہ کئی دنوں سے مسلسل بارشوں کی زد میں ہیں۔ پہاڑی علاقوں میں لینڈسلائیڈ کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں جن سے سڑکیں اور رابطے کے ذرائع بند ہو گئے ہیں۔ نشیبی علاقوں میں دریاؤں کے کنارے بستیاں ڈوب گئی ہیں اور کھیت کھلیان بہہ گئے ہیں۔ ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں کئی مقامات پر مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے ہیں جبکہ پنجاب اور ہریانہ میں گاؤں گاؤں پانی بھر جانے سے عام زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جان و مال کا بھاری نقصان ہوا ہے اور بنیادی ڈھانچے کو بھی زبردست چوٹ پہنچی ہے۔ آمدورفت بند ہونے کی وجہ سے راحت رسانی میں مشکلات ہیں۔ ایسے وقت میں کھڑگے کا مطالبہ متاثرہ ریاستوں کے عوام کے درد اور کرب کی آواز سمجھا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔