اتراکھنڈ، ہماچل سے لے کر کشمیر اور پنجاب تک بارش نے تباہی مچائی

اتراکھنڈ، ہماچل، کشمیر اور پنجاب میں بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔ شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور بادل پھٹنے سے پل ٹوٹ گئے، مکانات گر گئے اور فصلیں تباہ ہو گئیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

شدید بارشوں نے تباہی مچا دی ہے کہیں بادل پھٹنے سے سڑکوں پر ملبہ بکھر گیا ہے تو کہیں بارش نے شہر کو زیرِ آب کر دیا ہے۔ اتراکھنڈ اور ہماچل میں شدید بارش، لینڈ سلائیڈنگ اور بادل پھٹنے سے پل ٹوٹ گئے، مکانات منہدم ہو گئے اور فصلیں تباہ ہو گئیں۔ کشمیر کے گریز اور ریاسی میں زمین دھنسنے لگی، صورتحال مزید خراب ہوگئی۔

ہماچل پردیش میں اس بار ایسا لگتا ہے کہ بادلوں نے تباہی مچانے کا عزم کیا ہوا ہے۔ کہیں بے حساب بارش ہو رہی ہے، کہیں سیلاب ہے، کہیں زمین پھسل رہی ہے، کہیں چٹانیں ٹوٹ رہی ہیں، کہیں پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں۔ منی مہیش یاترا کو روک دیا گیا ہے اور ہزاروں عقیدت مند پھنسے ہوئے ہیں۔ انتظامیہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کی کوشش کر رہی ہے۔


چمبہ میں تیسا روڈ پر اچانک لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس میں سڑک پر بڑے بڑے پتھر گر گئے۔ خوش قسمتی سے کوئی گاڑی موجود نہیں تھی۔ پہاڑی علاقوں میں مسلسل بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔

شملہ کے دیہی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ نے مشکلات بڑھا دی ہیں۔ خوش قسمتی سے اس حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم سڑک مکمل طور پر بند ہوگئی۔ انتظامیہ ملبہ ہٹانے میں مصروف ہے۔ پرانی منالی علاقے میں بارش کی وجہ سے ایک مکان گر گیا۔ مقامی انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی ہے اور ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے۔ کئی علاقوں میں زمین کمزور پڑ گئی ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف کی فضا ہے۔ کلو میں بھی لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس سے سڑکیں بند ہوگئیں اور امدادی کاموں میں مشکلات پیش آئیں۔


اتراکھنڈ میں بھی موسم کی تباہی جاری ہے۔ چمولی میں نیتی ویلی کا اہم پل ٹوٹ گیا، جس کی وجہ سے درجنوں دیہات کا مرکزی سڑک سے رابطہ منقطع ہو گیا۔ شدید بارش کی وجہ سے نیتی ملیری شاہراہ پر واقع تمک نالہ پل بہہ گیا۔ مقامی لوگوں اور مسافروں سے محتاط رہنے کی اپیل کی گئی۔ اترکاشی میں جمنا ندی کی پانی کی سطح خطرناک سطح پر پہنچ گئی ہے۔ موٹر پل خطرے میں ہے۔ دریا کے کنارے بنائے گئے، کئی ہوٹلوں کی نچلی منزلیں زیر آب آگئی ہیں۔

جموں و کشمیر کے رامبن، ادھم پور اور جموں میں بادل پھٹنے اور شدید بارش کی وجہ سے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی تصویریں سامنے آئی ہیں۔ رامبن میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد ہائی وے ٹوٹ گیا اور نقل و حرکت ٹھپ ہو گئی۔ کٹرہ میں بھی سیلاب کی وجہ سے کئی گھروں اور دکانوں میں پانی داخل ہو گیا۔


پنجاب میں بارش قدرتی آفت کی طرح برس رہی ہے۔ ریاست کے 9 اضلاع کے ایک ہزار سے زیادہ گاؤں سیلاب کے دہانے پر ہیں۔ پورے ملک کا پیٹ پالنے کی صلاحیت رکھنے والے پنجاب کے کسان اس بار سیلاب کے سامنے بے بس نظر آ رہے ہیں۔ پانی نے ریاست میں تقریباً تین لاکھ ایکڑ زرعی اراضی کو بھر دیا ہے۔ فصلوں کو ہی نہیں کسانوں کی قسمت کو بھی بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کئی گوردوارے لوگوں کو پناہ دے رہے ہیں اور ہزاروں لوگوں کے لیے روزانہ کھانا تیار کیا جا رہا ہے، تاکہ کسی سیلاب زدہ کو بھوکا نہ سونا پڑے۔

امرتسر، گرداس پور، پٹھانکوٹ اور فیروز پور میں مسلسل بارش نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا ہے۔ امرتسر کے اجنالہ علاقے میں کئی گھروں میں پانی داخل ہوگیا، سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں اور نقل و حرکت مشکل ہوگئی۔ دیہاتیوں کو ٹریکٹروں اور کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔