کشمیر: ’جامع مسجد واقعہ میں ملوث 39 نوجوان گرفتار، پتھراؤ کو برداشت نہیں کریں گے‘

آئی جی وجے کمار نے بدھ کے روز یہاں پولیس کنٹرول روم میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 'میں کھل کر بولنا چاہتا ہوں کہ پتھر بازی کو ہم برداشت نہیں کرنے والے ہیں'۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سری نگر: کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا کہ نوجوانوں کی طرف سے پتھراؤ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سری نگر کی تاریخی جامع مسجد کے باہر گزشتہ جمعہ کو پیش آنے والے پتھراؤ کے واقعہ میں ملوث 39 نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے قریب ایک درجن پر پبلک سیفٹی ایکٹ کا اطلاق کیا جائے گا۔

آئی جی وجے کمار نے بدھ کے روز یہاں پولیس کنٹرول روم میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 'میں کھل کر بولنا چاہتا ہوں کہ پتھر بازی کو ہم برداشت نہیں کرنے والے ہیں'۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 'سری نگر پولیس نے (جامع مسجد سری نگر کے باہر پتھراؤ کے واقعہ کی نسبت) مقدمہ درج کیا ہے۔ جن 39 لڑکیوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں سے ہم قریب ایک درجن پر پی ایس اے عائد کریں گے'۔


بتادیں کہ گزشتہ جمعہ کو جب میرواعظ مولوی عمر فاروق کو مبینہ طور پر اپنی نگین رہائش گاہ سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی تو تاریخی جامع مسجد میں ان کے خطبے کو سننے کے لئے آنے والے سینکڑوں نمازیوں نے شدید نعرہ بازی کی اور نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد باہر احتجاج بھی درج کیا۔

اس دوران کچھ احتجاجی نوجوانوں نے وہاں پہلے سے موجود سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا جنہیں منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا گیا۔ حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو بھی پانچ اگست 2019 کو خانہ نظر بند کیا گیا تھا اور ان کی جانب سے بیانات سامنے آنے کا سلسلہ بھی رکا ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔