لال قلعہ تشدد معاملہ: ڈچ شہری سمیت دو افراد گرفتار، اب تک 14 ملزمان کی گرفتاری

رپورٹ کے مطابق مانندر سنگھ اس سے قبل بھی ایک فساد میں ملوث رہ چکا ہے اور اس حوالہ سے گرداس پور کے رنگار نانگل تھانہ میں مقدمہ بھی درج ہے۔

لال قلعہ تشدد / آئی اے این ایس
لال قلعہ تشدد / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی پولیس نے 26 جنوری کو لال قلعہ پر ہونے والے تشدد کے سلسلہ میں مزید دو افراد کو گرفتار کیا ہے، گرفتار شدگان میں سے ایک ہندوستانی نژاد برمنگھم کا رہائشی ڈچ شہری (نیدرلینڈ کا شہری) بھی شامل ہے۔ ڈچ شہری کی شناخت مانندر سنگھ (23) کے طور پر ہوئی ہے۔ وہیں دوسرا گرفتار ہونے والا شخص دہلی کا رہائشی کھیم پریت (21) ہے۔ دونوں کو منگل کی شب گرفتار کیا گیا۔

خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ مانندر جیت سنگھ جعلی دستاویزات کے سہارے ملک سے فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا اور خود کو گرداس پور کا جرمن جیت سنگھ قرار دے رہا تھا۔ اس کے خلاف لُک آؤٹ نوٹس جاری کیا جا چکا تھا۔ اس نے منصوبہ بنایا تھا کہ وہ پہلے دہلی سے نیپال جائے گا اور وہاں سے برطانیہ کے لیے فرار ہو جائے گا۔ اس نے اس کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے تھے۔


رپورٹ کے مطابق مانندر سنگھ اس سے قبل بھی ایک فساد میں ملوث رہ چکا ہے اور اس حوالہ سے گرداس پور کے رنگار نانگل تھانہ میں مقدمہ بھی درج ہے۔ اس کے علاوہ اس پر نئی دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ایئرپورٹ کے پولیس اسٹیشن میں بھی دھوکہ دہی کے سلسلہ میں ایک مقدمہ درج ہے۔

کرائم برانچ کی ڈی سی پی مونیکا بھاردواج نے کہا، ’’ملزم مانندر سنگھ لال قلعہ میں ہونے والے تشدد میں شامل تھا۔ ہمارے ریکارڈ میں 26 جنوری کو ہوئے تشدد کی جو ویڈیو فوٹیج موجود ہیں ان میں وہ غیر قانونی طریقہ سے جمع ہونے والے ہجوم کے ساتھ نظر آ رہا ہے۔ دہلی پولیس نے مزید کہا کہ الیکٹرانک شواہد بھی اس کی تصدیق کرتے ہیں کہ ملزم نے الگ الگ تاریخوں میں سنگھوں بارڈر کے احتجاج کے مقام کا دورہ کیا تھا۔


ڈی سی پی نے کہا، ’’اس کے پاس نیدرلینڈ کا پاسپورٹ ہے اور فی الحال وہ اپنے کنبہ کے ساتھ برمنگھم میں رہ کر ایک تعمیراتی مزدور کے طور پر کام کرتا ہے۔ دسمبر 2019 میں ملزم ہندوستان آیا اور 2020 میں نافذ ہونے والے لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ برطانیہ واپس نہیں جا سکا۔‘‘ ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں دہلی پولیس نے اسے 4 دن کی ریماند پر لیا ہے۔

وہیں دوسرا ملزم کھیم پریت بھی لال قلعہ میں ہونے والے تشدد میں فعال تھا۔ ریکارڈ میں موجود ویڈیو میں وہ دیگر معاونین کے ساتھ لال قلعہ کے اندر ایک بھالا لیے ہوئے نظر آ رہا ہے اور پولیس اہلکاروں پر حملہ کر رہا ہے۔ خیال رہے کہ یومِ جمہوریہ کے موقع پر لال قلعہ میں ہونے والے تشدد کے سلسلے میں اب تک 14 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔