کرناٹک: ’پری یونیورسٹی امتحان‘ میں حجاب پہننے کی اجازت نہیں، تنازعہ پھر ابھرنے کا امکان

وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے کہا کہ تمام طلبا کو یونیفارم کے اصولوں پر عمل کرنا چاہئے، حجاب پہننے والی طالبات کو امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائے گا۔

کرناٹک حجاب تنازعہ/ آئی اے این ایس
کرناٹک حجاب تنازعہ/ آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بنگلورو: حجاب پہننے والی طالبات کو کرناٹک میں اہم سالانہ دوسری پی یو سی امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوگی، ریاست کے وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے منگل کے روز یہ اطلاع فراہم کی۔ انہوں نے کہا ’‘تمام طلبا کو یونیفارم کے اصولوں پر عمل کرنا چاہئے، حجاب پہننے والی طالبات کو امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائے گا۔‘‘

خیال رہے کہ حجاب پر تنازعہ کے درمیان ایس ایس ایل سی (درجہ 10) کے امتحانات منعقد کرانے کے بعد کرناٹک حکومت ریاست میں 22 اپریل سے 18 مئی تک اہم دوسرا پی یو سی امتحان منعقد کرنے کے لئے تیار ہے۔ پری یونیورسٹی شعبہ تعلیم کے ایک سرکاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ امتحان کے لئے 684255 طلبا کا اندرج کرایا گیا ہے۔ تنازعہ کے پھر ابھرنے کے امکانات کے درمیان امتحان صحیح طریقہ سے منعقد کرانے کے وسیع انتظامات کئے گئے ہیں۔


چیف جسٹس ریتو راج اوستھی کی سربراہی والی کرناٹک ہائی کورٹ کی خصوصی بنچ نے کلاسز میں حجاب پہننے کی اجازت طلب کرنے والی طالبات کی عرضی کو خارج کر دیا گیا تھا۔ بنچ نے کہا تھا کہ حجاب پہننا اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔

کرناٹک کے محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ امتحانات 1076 مراکز پر منعقد کرائے جائیں گے اور ان میں مجموعی طور پر 346936 لڑکے اور 337319 لڑکیاں بیٹھیں گی۔ پریکٹیکل امتحان 1030 مراکز پر منعقد کئے جائیں گے اور ان میں 267349 طلبا شامل ہوں گے۔ طلبا کے امتحان ہال کے اندر موبائل لے جانے پر پابندی عائد رہے گی۔ محکمہ کی جانب سے تمام امتحان مراکز پر پولیس کی سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ امتحان مراکز کے 200 میٹر کے دائرے میں امتناعی احکامات نافذ رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔