کرناٹک انتخاب: مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے 50 معاملوں میں جرم ثابت، الیکشن کمیشن کی برق رفتار کارروائی

منوج کمار مینا کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم سوشل میڈیا، ٹی وی اور اخبارات کے ذریعہ نازیبا کلمات بولنے والے لوگوں پر نظر رکھ رہی ہے، اس کے لیے ٹیم میں شامل لوگوں کو تربیت دی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>الیکشن کمیشن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

الیکشن کمیشن، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کرناٹک میں اسمبلی انتخاب قریب آتے ہی الیکشن کمیشن بھی پوری طرح متحرک نظر آ رہا ہے۔ ریاست میں مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے 50 معاملوں میں جرم ثابت ہو گیا ہے اور الیکشن کمیشن کی برق رفتار کارروائی جاری ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ دوسری ریاستوں میں مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مقابلے کرناٹک میں سب سے زیادہ معاملوں میں جرم ثابت ہوا ہے۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کی کارروائی کے دوران کرناٹک میں بڑی مقدار میں نقد اور سونا بھی ضبط کیا گیا ہے۔

یہ جانکاری کرناٹک کے چیف الیکٹورل افسر منوج کمار مینا نے پی ٹی آئی کو ایک انٹرویو کے دوران دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ کرناٹک ان ریاستوں میں شامل ہے جہاں مثالی ضابطہ اخلاق کے اصول کو توڑنے پر سب سے زیادہ سزا ہوئی ہے۔ منوج کمار مینا کا کہنا ہے کہ گزشتہ بار انتخابی ضابطہ اخلاق کے اصول توڑنے پر 2 ہزار سے زیادہ معاملے درج کیے گئے۔ اس سال 29 مارچ کو کرناتک میں مثالی ضابطہ اخلاق نافذ ہوا۔ اس کے بعد کارروائی کرتے ہوئے 292 کروڑ روپے ضبط کیے گئے، اس میں 102 کروڑ روپے نقد تھے۔ علاوہ ازیں 68.69 کروڑ روپے قیمت کی شراب برآمد کی گئی۔ اتنا ہی نہیں، 149 کلو سونا بھی ضبط کیا گیا جس کی قیمت 76 کروڑ روپے بتائی گئی ہے۔


منوج کمار مینا کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم سوشل میڈیا، ٹی وی اور اخبارات کے ذریعہ نازیبا کلمات بولنے والے لوگوں پر نظر رکھ رہی ہے۔ اس کے لیے ٹیم میں شامل لوگوں کو تربیت دی گئی ہے۔ اسیٹک اسکواڈ اور فلائنگ اسکواڈ ٹیم کے پاس مجسٹریل پاور ہیں اور کہیں بھی اندیشہ ہونے پر یہ تلاشی کر سکتی ہیں اور چیزوں کو ضبط کر سکتی ہیں۔ ٹیم لگاتار مستعدی سے اپنا کام کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ کرناٹک میں ایک مرحلہ میں اسمبلی انتخاب ہونا طے پایا ہے۔ ووٹنگ کا عمل 10 مئی کو انجام پائے گا اور ووٹ شماری کے لیے 13 مئی کی تاریخ مقرر ہے۔ ریاست میں مجموعی طور پر 5.21 کروڑ ووٹرس ہیں جن میں مرد ووٹرس کی تعداد 2.6 کروڑ ہے اور خاتون ووٹرس کی تعداد 2.5 کروڑ ہے۔ ریاست میں 224 اسمبلی سیٹوں پر انتخاب ہونا ہے جس کے لیے خصوصی طور پر کانگریس، بی جے پی اور جے ڈی ایس نے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔