مجھے پی ایم مودی سے کوئی امید نہیں، انھیں پہلوانوں کی فکر ہے تو اب تک بات یا ملاقات کیوں نہیں کی: پرینکا گاندھی

پہلوانوں کی حمایت میں آواز بلند کرنے کے لیے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی 29 اپریل کی صبح جنتر منتر پہنچ گئی ہیں، پرینکا کے ساتھ کانگریس رکن پارلیمنٹ دیپیندر ہڈا بھی موجود ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>خاتون پہلوان سے بات کرتی ہوئی پرینکا گاندھی</p></div>

خاتون پہلوان سے بات کرتی ہوئی پرینکا گاندھی

user

قومی آوازبیورو

ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے چیف اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن کے خلاف دہلی پولیس نے 2 ایف آئی آر گزشتہ روز درج کر لی۔ اس کے باوجود دہلی کے جنتر منتر پر پہلوانوں کا دھرنا آج ساتویں دن بھی جاری ہے۔ دھرنا میں شامل پہلوان ستیہ ورت کادیان نے ایف آئی آر پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ اچھا ہے کہ ایف آئی آر درج ہوئی، لیکن ایف آئی آر سے ہمیں کیا ملے گا؟ کیا ایف آئی آر سے ہمیں انصاف ملے گا۔ دہلی پولیس کو پہلے دن ایف آئی آر درج کرنی چاہیے تھی۔ کاغذوں پر ہماری لڑائی ابھی شروع ہوئی ہے۔‘‘

اس درمیان پہلوانوں کی حمایت میں آواز بلند کرنے کے لیے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی 29 اپریل کی صبح جنتر منتر پہنچ گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پرینکا گاندھی کے ساتھ کانگریس رکن پارلیمنٹ دیپیندر ہڈا بھی موجود ہیں۔ خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ پرینکا گاندھی گاڑی سے جنتر منتر پہنچی ہیں اور وہ خاتون پہلوانوں کے پاس بیٹھ کر ان سے بات چیت کر رہی ہیں۔ ملک کا نام روشن کرنے والی کھلاڑیوں کے ساتھ انھوں نے یکجہتی کا پیغام دیا اور کہا کہ ’’انصاف کی لڑائی میں ہم پوری طرح سے ملک کا وقار بلند کرنے والے کھلاڑیوں کے ساتھ ہیں۔‘‘


پہلوانوں سے ملاقات کے بعد پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’اگر دو ایف آئی آر درج ہوئی ہیں تو اس کی کاپی کسی کو اب تک کیوں نہیں ملی۔ کسی کو نہیں معلوم کہ اس ایف آئی آر میں کیا لکھا گیا ہے۔ اس شخص (برج بھوشن شرن سنگھ) پر سنگین الزامات ہیں تو پہلے ان کو عہدہ سے ہٹائیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مجھے پی ایم مودی سے کوئی امید نہیں ہے، کیونکہ اگر انھیں ان پہلوانوں کی فکر ہے تو ابھی تک ان سے بات یا ملاقات کیوں نہیں کی۔ ملک پہلوانوں کے ساتھ کھڑا ہے اور مجھے بہت فخر ہے کہ ان پہلوانوں نے ایسے اہم ایشو کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔‘‘

واضح رہے کہ 28 اپریل کو ریسلنگ فیڈریشن چیف برج بھوشن کے خلاف دہلی پولیس نے جنسی استحصال کے معاملے میں دو ایف آئی آر درج کی۔ ان میں ایک ایف آئی آر میں نابالغ پہلوان کی شکایت پر پاکسو ایکٹ بھی لگایا گیا ہے۔ دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں شکایتوں پر جانچ کی جا رہی ہے۔


پہلوان بجرنگ پونیا نے ایف آئی آر کے تعلق سے کہا کہ یہ سپریم کورٹ کے دباؤ کے سبب ہوا ہے۔ ورنہ ایف آئی آر تو پہلے ہی درج کی جانی چاہیے تھی۔ بجرنگ پونیا نے مزید کہا کہ ’’ہمیں سپریم کورٹ سے ہی امید ہے۔‘‘ انھوں نے پولیس پر دھرنا و مظاہرہ میں خلل پیدا کرنے کا الزام بھی لگایا۔ پونیا نے کہا کہ پولیس پانی اندر نہیں آنے دے رہی ہے۔ ہم نے کچھ گدے اور سامان منگوائے تھے، لیکن پولیس نے دھرنا والی جگہ پر نہیں لانے دیا اور باہر سے ہی لوٹا دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔