'سابق وزیر اعلیٰ بومئی نے اقتدار میں رہتے ہوئے ٹھیکیداروں کے بل کیوں ادا نہیں کیے؟' ڈی کے شیوکمار کا سوال

ٹھیکیداروں کے بل جاری کرنے کو لے کر تنازعہ کے بعد کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ شیوکمار نے جمعہ کو بی جے پی لیڈروں سے پوچھا کہ جب وہ اقتدار میں تھے تو ٹھیکیداروں کے بلوں کی ادائیگی کیوں نہیں کی۔

ڈی کے شیو کمار، تصویر آئی اے این ایس
ڈی کے شیو کمار، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ٹھیکیداروں کے بل جاری کرنے کو لے کر تنازعہ کے بعد کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے جمعہ کو بی جے پی لیڈروں سے سوال کیا کہ جب وہ ریاست میں برسراقتدار تھے تو انھوں نے ان کے بلوں کی ادائیگی کیوں نہیں کی۔

نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ "سابق وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی اور سابق وزیر آر اشوک نے ریاست میں برسراقتدار رہتے ہوئے بل کو منظوری کیوں نہیں دی؟ انھیں ان سوالوں کا جواب دینے دیجیے اور ہم ٹھیکیداروں کو جواب دیں گے۔" انھوں نے کہا کہ کانگریس حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد ریاستی ٹھیکیدار ایسو سی ایشن کے چیف ڈی کیمپنا کے الزامات کے بعد وزیر اعلیٰ نے کیے گئے کاموں کا پتہ لگانے کو کہا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ بی جے پی لیڈروں نے بھی جانچ کی اپیل کی تھی۔ اس کے بعد ہم نے ایک جانچ کمیٹی بنائی۔ انھیں یہ دیکھنے کے لیے کہا گیا ہے کہ کام پورا ہوا یا نہیں۔


کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے ٹھیکیدار تنازعہ کو لے کر کہا کہ جو لوگ تین چار سال تک انتظار کر سکتے ہیں، وہ جانچ پوری ہونے تک انتظار کیوں نہیں کر سکتے۔ اتنی جلدی کیوں ہے؟ کیا ہو رہا ہے؟ 15 فیصد کمیشن کے الزامات پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اگر ان پر کمیشن کے الزامات ثابت ہوئے تو وہ سبکدوش ہو جائیں گے۔ شیوکمار نے کہا کہ "اگر مجھے الزامات کا قصوروار نہیں پایا گیا تو کیا بی جے پی لیڈر بومئی اور اشوک سیاست سے سبکدوشی لے لیں گے؟"

ڈی کے شیوکمار نے اس بات کو دہرایا کہ کیا وہ (ٹھیکیدار) دو مہینے تک انتظار نہیں کر سکتے؟ ٹھیکیداروں کو زندگی ختم کرنے کی بات نہیں کرنی چاہیے یا رحم کی موت کا مطالبہ نہیں کرنا چاہیے۔ مجھے پتہ ہے کہ ان کے پیچھے کون ہے۔ جمہوریت میں الزامات در الزامات فطری ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔