کرناٹک: بی جے پی رکن اسمبلی یتنال نے پھر کھولی پارٹی کی قلعی، اسمبلی میں لگایا سنگین الزام

یتنال براہ راست یدی یورپا اور ان کے بیٹے وجیندر کو نشانہ بنا رہے ہیں، پہلے بھی یتنال نے وجیندر پر الزام لگایا تھا کہ انھوں نے بسوراج بومئی اور سومنّا وغیرہ کو ہرانے کے لیے فنڈ دیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>کرناٹک بی جے پی رکن اسمبلی یتنال</p></div>

کرناٹک بی جے پی رکن اسمبلی یتنال

user

قومی آوازبیورو

کرناٹک کے بی جے پی رکن اسمبلی بسن گوڑا پاٹل یتنال نے منگل کے روز اسمبلی اجلاس میں ایک بار پھر ایسا بیان دیا جس نے پارٹی کو شرمندہ کر دیا۔ انھوں نے یدی یورپا پر حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ گزشتہ بی جے پی حکومت نے ان کے انتخابی حلقہ کا 105 کروڑ روپے کا گرانٹ روک دیا تھا۔

بی جے پی رکن اسمبلی بسن گوڑا یتنال نے کرناٹک اسمبلی میں کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کماراسوامی کی قیادت والی کانگریس-جے ڈی ایس اتحاد حکومت نے وجئے پورہ انتخابی حلقہ کی ترقی کے لیے فنڈ منظور کیا تھا۔ بدقسمتی سے جب بی جے پی اقتدار میں آئی تو اس فنڈ کو روک دیا اور رد کر دیا گیا۔ یتنال نے کہا کہ ’’لوگ مجھے مشورہ دیتے ہیں کہ زیادہ بات مت کرو۔ اس وجہ سے میرے وزیر اعلیٰ بننے کے امکانات خراب ہو گئے ہیں۔ میں کسی سے نہیں ڈرتا اور سیدھے پیغام دیتا ہوں۔‘‘ یتنال نے سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’سابق وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی اور سابق وزیر بھیرتھی بسوراج نے رقم جاری کر کے مدد کی تھی۔ جن لوگوں نے اقتدار میں رہتے ہوئے مدد نہیں کی، وہ اب سبکدوش ہو گئے ہیں۔‘‘


اس دوران کانگریس رکن اسمبلی راجو کاگے نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے ساتھ ہیں۔ پھر یتنال نے کہا کہ وہ اپنا دفاع کرنے کے لیے کافی ہیں۔ انھوں نے کہا ’’میں ایک ہاتھی ہوں۔ میں اپنی لڑائی خود لڑوں گا۔‘‘ اس پر کانگریس رکن اسمبلی ابیا پرساد نے ان پر طنز کستے ہوئے سوال پوچھا کہ کیا بی جے پی میں کوئی ان کی حمایت نہیں کر رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ یتنال براہ راست یدی یورپا اور ان کے بیٹے بی جے پی رکن اسمبلی بی وائی وجیندر کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ انھوں نے پہلے ہی مطالبہ کیا تھا کہ حزب مخالف لیڈر یا ریاستی صدر کا عہدہ انھیں یا شمالی کرناٹک کے کسی لیڈر کو دیا جانا چاہیے۔ یتنال نے پہلے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ وجیندر نے بسوراج بومئی اور سابق وزیر وی. سومنّا سمیت سینئر بی جے پی لیڈران کو شکست دینے کے لیے انتخابات میں فنڈ دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔