قدرتی آفات: مرکز نے گجرات کو 338 کروڑ روپے اور ہماچل کو 633 کروڑ روپے مالی امداد کی دی منظوری

ہماچل پردیش حکومت نے برسات کے دوران 6746.93 کروڑ روپے کا نقصان ہونے کی خبر وزارت داخلہ کو دی تھی اور 10 اگست تک ہوئے نقصان کی بنیاد پر مالی امداد کی گزارش مرکز سے کی گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>سیلاب کی علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div>

سیلاب کی علامتی تصویر، سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

قدرتی آفات سے متاثرہ گجرات اور ہماچل پردیش کے لیے مرکزی حکومت نے مالی امداد کی منظوری دے دی ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ نے منگل کے روز گجرات حکومت کو 338.24 کروڑ روپے کی مالی مدد دینے کی منظوری دے دی، اور ہماچل پردیش کے لیے بھی 633.73 کروڑ روپے مالی امداد کی منظوری دی گئی ہے۔

وزارت داخلہ نے گجرات کے تعلق سے کہا ہے کہ ریاست گردابی طوفان ’بپرجوئے‘ سے متاثر تھا۔ ’بپرجوئے‘ نے 16 جون کو بھاری بارش کے ساتھ گجرات کے ساحل پر دستک دی تھی۔ اس کے بعد کَچھ اور سوراشٹر علاقہ کے کچھ حصوں میں 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چلی تھی جس سے درخت اور بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے تھے۔


قابل ذکر ہے کہ بپرجوئے کے دستک دینے سے پہلے احتیاطاً ریاستی حکومت نے تقریباً ایک لاکھ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچا دیا تھا۔ گردابی طوفان کے سبب ہوئی موسلادھار بارش کی وجہ سے سمندر کا پانی نشیبی علاقوں میں بسے گاؤں میں گھس گیا تھا۔ جولائی میں ریاستی حکومت نے کَچھ اور بناسکانٹھا ضلعوں میں گردابی طوفان سے متاثر کسانوں کے لیے 240 کروڑ روپے کے راحتی پیکیج کا اعلان کیا تھا۔ بعد میں گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پتیل نے اسمبلی میں بتایا تھا کہ ریاستی حکومت نے جون میں گردابی طوفان ’بپرجوئے‘ سے ہوئے نقصان کے لیے مرکز سے 700 کروڑ روپے کے معاوضہ کا مطالبہ کیا تھا، لیکن 31 جولائی تک اسے کوئی مدد نہیں ملی۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ سنبھالنے والے وزیر اعلیٰ نے بتایا تھا کہ ریاستی حکومت نے 18 جون کو مرکزی حکومت کو ایک عرضداشت سونپ کر گردابی طوفان سے ہوئے نقصان کا ازالہ کرنے کے لیے 700.42 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔

دوسری طرف ہماچل پردیش میں بھی قدرتی آفات کے سبب زبردست تباہی دیکھنے کو ملی تھی۔ ریاست میں اس سال جنوب مغربی مانسون کے دوران سیلاب، بادل پھٹنے اور لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے سنگین حالات پیدا ہو گئے تھے۔ ہماچل پردیش حکومت نے برسات کے دوران 6746.93 کروڑ روپے کا نقصان ہونے کی خبر وزارت داخلہ کو دی تھی اور 10 اگست تک ہوئے نقصان کی بنیاد پر مالی امداد کی گزارش مرکز سے کی گئی تھی۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل نے قومی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سے آفات کے بعد کی ضروریات کا جائزہ لینے میں ریاست کی مدد کی گزارش بھی کی تھی تاکہ بازآبادکاری اور انفراسٹرکچر کی مرمت کرنے کے لیے مرکز سے امداد کا مطالبہ کیا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔