جھارکھنڈ: بوکارو اسٹیل پلانٹ میں آگ لگنے سے افرا تفری، 15 مزدور اسپتال میں داخل

بوکارو اسٹیل پلانٹ ملازم منی کانت دھان کا کہنا ہے کہ گیس پائپ لائن میں کٹنگ اور ویلڈنگ کا کام ہو رہا تھا، ویلڈنگ سے نکلنے والی چنگاری سے پائپ لائن کے اندر جمع نپتھا اور سلفر نے آگ پکڑ لی۔

<div class="paragraphs"><p>آگ کی علامتی تصویر، آئی اے این ایس</p></div>

آگ کی علامتی تصویر، آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

جھارکھنڈ کے بوکارو اسٹیل پلانٹ میں ہفتہ کی صبح آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا جس کے بعد افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ یہ آتشزدگی اسٹیل پلانٹ کے ہاٹ اسٹریٹ مل میں پیش آیا ہے جہاں مرمت کا کام چل رہا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ مزدور کام کر رہے تھے کہ اچانک چنگاری نکلی جس نے آگ پکڑ لی۔ اس کے بعد دھواں اِدھر اُدھر پھیلنے لگا۔

پلانٹ کے مزدوروں کا کہنا ہے کہ گیس لیک ہوئی تھی، حالانکہ انتظامیہ نے گیس رساؤ کی خبر سے انکار کیا ہے۔ پلانٹ میں آگ لگنے کے بعد سبھی مزدور باہر آ گئے۔ حالانکہ ایک افسر نے جانکاری دی ہے کہ اس واقعہ میں 15-14 مزدوروں کی طبیعت بگڑ گئی جنھیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔


بوکارو اسٹیل (مواصلات چیف) کے منی کانت دھان کا کہنا ہے کہ گیس پائپ لائن بند تھی اس لیے گیس رساؤ جیسا کوئی معاملہ نہیں تھا۔ مرمت کے کام کو لے کر کمپسنیٹر بدلنا تھا۔ کمپسنیٹر بدلنے کے لیے پائپ لائن میں کٹنگ اور ویلڈنگ کا کام ہو رہا تھا۔ ویلڈنگ سے نکلنے والی چنگاری سے پائپ لائن کے اندر جما نپتھا اور سلفر نے آگ پکڑ لی اور دھواں نکلنے لگا جو پائپ لائن کے ذریعہ ہاٹ اسٹرپ مل تک پھیل گیا۔ اس وجہ سے کچھ دیر کے لیے افرا تفری مچ گئی، حالانکہ آگ پر فوراً قابو پا لیا گیا۔ حادثہ کے دو گھنٹہ کے اندر حالات معمول پر آ گئے۔

اس حادثہ کے تعلق سے مزدوروں کا کہنا ہے کہ پلانٹ میں جب یہ واقعہ پیش آیا تو گیس سے سانس پھولنے لگی اور گلا جلنے لگا۔ بتایا جا رہا ہے کہ گیس پائپ لائن کی مرمت کے دوران کاربن مونوآکسائیڈ، جو زہریلا گیس ہوتا ہے، اس نے آگ پکڑ لی تھی۔ جائے حادثہ پر چاروں طرف دھواں پھیلنے لگا اور سبھی لوگ جان بچانے کے لیے باہر کی طرف بھاگنے لگے۔ دھوئیں کی وجہ سے کچھ لوگوں کی طبیعت ناساز ہو گئی جنھیں علاج کے لیے بوکارو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔