ناانصافی کے اندھیرے بڑھ چکے ہیں، ہم اس کے خلاف لڑیں گے اور انصاف کی روشنی تلاش کریں گے: سونیا گاندھی

جے پور میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ ہر طرف ناانصافی کے اندھیرے بڑھ چکے ہیں، ہم اس کے خلاف لڑیں گے اور انصاف کی روشنی تلاش کریں گے

<div class="paragraphs"><p>سونیا گاندھی / ویڈیو گریب</p></div>

سونیا گاندھی / ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

جے پور: کانگریس پارٹی کی جانب سے گزشتہ روز ’نیائے پتر‘ کے نام سے انتخابی منشور جاری کیا گیا، جسے پارٹی کے اہم لیڈران کی موجودگی میں راجستھان کی راجدھانی جے پور میں منعقدہ ایک جلسہ عام کے دوران عوام کے سامنے پیش کیا۔ جلسہ عام میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، سابق صدر سونیا گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی سمیت متعدد اہم لیڈران موجود رہے۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ ہر طرف ناانصافی کے اندھیرے بڑھ چکے ہیں، ہم اس کے خلاف لڑیں گے اور انصاف کی روشنی تلاش کریں گے۔ بدقسمتی سے آج ہمارے ملک میں ایسے رہنما برسراقتدار ہیں جو جمہوریت کو پامال کر رہے ہیں۔ آج جمہوریت خطرے میں ہے۔ جمہوری اداروں کو توڑا جا رہا ہے، یہی نہیں ہمارے آئین کو بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ سب آمریت ہے اور ہم سب اس کا جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا، ’’آج یومیہ آمدنی سے کھانے پینے کا سامان جمع کر پانا مشکل ہے۔ رسوئی کی بڑھتی مہنگائی نے ہماری ماؤں بہنوں کے سامنے مشکل کھڑی کر دی ہے‘‘


جے پور کے ودیادھر نگر اسٹیڈیم میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا، ’’اپنی پانچ انصاف کی ضمانتوں کے تحت، ہم نے 25 ضمانتیں دی ہیں۔ ہماری حکومت آئی تو تمام ضمانتوں پر عمل درآمد ضرور کریں گے۔ ہم جھوٹ بولنے والوں میں سے نہیں ہیں، جیسے مودی جھوٹ بولتے ہیں۔ وہ جہاں بھی جاتے ہیں، کوئی نہ کوئی نیا جھوٹ بول کر واپس آتے ہیں۔ اس نے پہلے بھی انہوں نے بہت سی ضمانتیں دی ہیں لیکن میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس نے کون سی گارنٹی پوری کی؟‘‘

کھڑگے نے مزید کہا کہ مودی نے کہا تھا کہ کانگریس پارٹی کے لوگوں نے کالا دھن رکھا ہے، وہ اسے لائیں گے اور 15 لاکھ روپے دیں گے لیکن انہوں نے نہیں دیا۔ نریندر مودی نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ کسانوں کی آبادی کو دوگنا کر دیں گے، لیکن وہ بھی نہیں کیا۔ مودی جی جھوٹ کے مالک ہیں، وہ جھوٹ بولتے ہیں، پتہ نہیں وہ اتنا جھوٹ کیوں بولتے ہیں؟


ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ کسان پریشان ہیں، ہزاروں لوگ خودکشی سے مر رہے ہیں اور راجستھان میں کہتے ہیں کہ میں نے 370 کو ختم کر دیا ہے۔ وہ یہاں ایسا کیوں کہتے ہیں؟ انہیں جموں و کشمیر میں جا کر یہ کہنا چاہیے۔ کیا ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے؟ چمبل ویلی پروجیکٹ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے پوچھا کہ اسے کس نے بنایا؟ بغیر کام کیے کریڈٹ لینا پی ایم مودی کا معمول ہے۔ کھڑگے نے مزید کہا کہ ایمس، آئی آئی ٹی، ریلوے، یہ سب چیزیں کانگریس کے دور میں آئیں اور مودی کہتے ہیں کہ وہ ملک کی ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اس بار وہ ایک نیا ڈرامہ لے کر آئے ہیں، وہ پارٹی کا نام تک نہیں لیتے اور کہتے ہیں کہ مودی کی ضمانت ہے اور اگر مودی ہیں تو ممکن ہے۔

کانگریس صدر کھڑگے نے مزید کہا کہ ہم نے ہماچل اور کرناٹک میں گارنٹی دی تھی اور ہم نے ان پر عمل کیا تھا۔ ہم نے تلنگانہ میں اپنی گارنٹی کو نافذ کیا۔ تمہارے جھوٹ کے سوا کوئی گارنٹی نہیں۔ میں کہوں گا کہ مودی جی ہمیشہ لوگوں کو کنفیوز کرتے ہیں۔ انہوں نے ملک کے لیے کچھ نہیں کیا اور پھر کہتے ہیں کہ کانگریس نے کچھ نہیں کیا۔ ہم اپنا سارا حساب دے رہے ہیں، وہ حساب دیں کہ انہوں نے کیا کام کیا ہے؟


دریں اثنا، پرینکا گاندھی نے کہا، ’’ہم اپنی پارٹی کا منشور اور آپ کا خط پیش کر رہے ہیں۔ اسے 'نیا پترا' کا نام دیا گیا ہے کیونکہ یہ جدوجہد کی آواز ہے، بے روزگاری اپنے عروج پر ہے، بی جے پی حکومت نے دس سال تک اس مسئلے کے لیے کچھ نہیں کیا۔ ہم نے اپنے منشور کا نام نیا پتر رکھا تاکہ یہ واضح ہو جائے کہ یہ صرف اعلانات کی فہرست نہیں ہے جسے ہم انتخابات کے بعد بھول جائیں گے، بلکہ یہ ایک جدوجہد کی آواز ہے، اس ملک کی آواز ہے جو آج انصاف مانگ رہی ہے۔

خیال رہے کہ کانگریس نے جمعہ کو لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا۔ کانگریس نے اپنے منشور میں 5 انصاف (نیائے) اور 25 ضمانتوں کو شامل کرتے ہوئے خواتین، نوجوانوں، کسانوں، مزدوروں اور بے روزگاروں پر توجہ مرکوز کی ہے۔ منشور میں ریزرویشن، ملازمت کی گارنٹی، ایم ایس پی، ذات پر مبنی مردم شماری، غریب خاندان کی خاتون کو ہر سال ایک لاکھ روپے فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس نے اپنے منشور کا نام 'نیائے پترا' یعنی انصاف نامہ رکھا ہے۔


کانگریس کا کہنا ہے، ’’ہم مل کر اس غیر منصفانہ دور کے اندھیرے کو دور کریں گے اور ہندوستان کے لوگوں کے لیے ایک خوشحال، انصاف سے بھرپور اور ہم آہنگ مستقبل کی راہ ہموار کریں گے۔‘‘

کانگریس کی 5 انصاف کی ضمانتیں:

یووا نیائے کی گارنٹی

ہر تعلیم یافتہ نوجوان کو 1 لٹھ کی اپرنٹس شپ کا حق ہے

30 لاکھ سرکاری نوکریاں

پیپر لیک کو روکنے کے لیے نئے قوانین اور پالیسیاں

خواتین نیائے کی ضمانت

ایک غریب گھرانے کی خاتون کو ہر سال ایک لاکھ روپے

مرکزی حکومت کی نئی ملازمتوں میں خواتین کو 50 فیصد ریزرویشن

آشا، مڈ ڈے مل، آنگن واڑی کارکنوں کو زیادہ تنخواہ

ہر پنچایت میں ایک حقوق دوست

کام کرنے والی خواتین کے لیے ڈبل ہاسٹل

کسان نیائے کی ضمانت

سوامی ناتھن فارمولے کے ساتھ ایم ایس پی کی قانونی ضمانت

کمیشن قرضہ معافی کے منصوبے پر عمل درآمد کرے

فصل کے نقصان کی صورت میں 30 دن کے اندر رقم منتقل کریں

کسانوں کے مشورے سے نئی درآمدی برآمدی پالیسی

کاشتکاری کے لیے ضروری ہر چیز سے جی ایس ٹی ہٹا دیا جائے گا

مزدور نیائے کی ضمانت

یومیہ اجرت 400 روپے، منریگا میں بھی لاگو

25 لاکھ روپے کا ہیلتھ کور، مفت علاج، ہسپتال، ڈاکٹر، دوا، ٹیسٹ، سرجری

شہروں کے لیے بھی منریگا جیسی نئی پالیسی

غیر منظم کارکنوں کے لیے زندگی اور حادثاتی بیمہ

اہم سرکاری کاموں میں کنٹریکٹ لیبر روک دی گئی

حصہ داری نیائے کی ضمانت

ہر فرد اور ہر طبقہ برابری کے لیے شمار ہوتا ہے

آئینی ترامیم کے ذریعے 50 فیصد کی حد ختم کی جائے گی

ایس سی / ایس ٹی / او بی سی کو مکمل حقوق دیں گے

جتنی ایس سی / ایس ٹی آبادی، اتنا ہی بجٹ

جنگلات کے حقوق ایکٹ کے تحت لیز پر ایک سال کے اندر فیصلہ

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔