یونیفارم سول کوڈ کے خلاف جمعیۃ علماء ہند کا احتجاج زور و شور سے جاری، جمعہ کو ’یومِ دعا‘ کا اعلان

جمعیۃ یونیفارم سول کوڈ کا معاملہ صدر دروپدی مرمو کے سامنے اٹھانے پر بھی غور کر رہی ہے، اس کے علاوہ جمعیۃ کا سبھی وزرائے اعلیٰ اور اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران کو خط لکھنے کا بھی منصوبہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>نماز، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

نماز، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مودی حکومت کے ذریعہ ہندوستان میں یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) نافذ کرنے کی کوششوں پر جمعیۃ علماء ہند نے مخالفت تیز کر دی ہے۔ جمعیۃ نے یونیفارم سول کوڈ کو لے کر پرامن اور اجتماعی احتجاجی مظاہرہ درج کرانے کے لیے جمعہ کو ’یومِ دعا‘ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے جمعیۃ کی طرف سے مقامی کمیونٹی گروپس، علماء اور مساجد کے ائمہ کرام کو اپنے اپنے علاقوں میں خصوصی دعاؤں کا اہتمام کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ ’’ہم امن اور اتحاد کے لیے یومِ دعا منعقد کرنے جا رہے ہیں۔‘‘

جمعیۃ کے اتر پردیش سکریٹری قاری ذاکر حسین قاسمی نے کہا کہ ’’ہم یونیفارم سول کوڈ کو منظور نہیں کریں گے۔ جمعہ کو ملک بھر کی مسجدوں میں نماز سے پہلے ائمہ سبھی کو مخاطب کریں گے اور یونیفارم سول کوڈ کے بارے میں بات کریں گے۔‘‘ ایک مقامی امام نے کہا کہ مولویوں نے ہمیں جمعہ کی نماز سے پہلے یونیفارم سول کوڈ کا تذکرہ کرنے کا حکم دیا ہے اور ہم اس کے لیے اپنی تیاری کر رہے ہیں۔


رپورٹ کے مطابق جمعیۃ یونیفارم سول کوڈ معاملے کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے سامنے اٹھانے پر بھی غور کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ سبھی وزرائے اعلیٰ اور اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کو خط لکھنے کا بھی منصوبہ ہے۔ قاسمی نے مزید کہا کہ ان کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں یونیفارم سول کوڈ کو لے کر کئی فیصلے لیے گئے ہیں۔ میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ لیا گیا کہ عوامی مظاہروں سے بچنا چاہیے۔ مرکزی اور ریاستی سطح پر اس موضوع پر پروگراموں میں مختلف شعبوں کے لوگوں کو مدعو کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔