مودی کے نمیبیا دورے پر جے رام رمیش کا بیان، کہا- ’یہ رشتہ نہرو، اندرا اور راجیو کا ورثہ ہے‘
کانگریس رہنما جے رام رمیش نے وزیر اعظم مودی کو ’سپر پریمیم فریکوئنٹ فلائر‘ قرار دیتے ہوئے ان کے نمیبیا دورے پر طنز کیا اور ہندوستان-نمیبیا تعلقات کی تاریخی بنیادیں یاد دلائیں

تصویر بشکریہ ایکس
کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے وزیر اعظم نریندر مودی کے نمیبیا دورے پر طنز کرتے ہوئے انہیں ’سپر پریمیم فریکوئنٹ فلائر‘ قرار دیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں رمیش نے لکھا کہ وزیر اعظم اپنی گھانا، ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو، ارجنٹائن اور برازیل کی سیاحت کے بعد اب نمیبیا میں ہیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں ہندوستان اور نمیبیا کے تاریخی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے واضح کیا کہ نمیبیا کی آزادی سے بہت پہلے، ہندوستان نے سام نجوما اور ان کی تنظیم سواپو (ساؤتھ ویسٹ افریقہ پیپلز آرگنائزیشن) کی بھرپور حمایت کی تھی۔ جواہر لال نہرو نے نجوما کو ستمبر 1961 میں بلغراد میں منعقدہ پہلی نان الائنڈ سمٹ میں شرکت کی دعوت دی تھی۔
مزید یہ کہ اندرا گاندھی نے مارچ 1983 میں نجوما کو نئی دہلی مدعو کیا، جہاں انہوں نے ساتویں نان الائنڈ کانفرنس میں شرکت کی۔ اس کانفرنس کے بعد ہندوستان-نمیبیا تعلقات میں تیزی آئی اور مئی 1986 میں نئی دہلی میں سواپو کا پہلا سفارت خانہ قائم ہوا۔ اگست 1986 میں نجوما نے راجیو گاندھی سے بھی ملاقات کی۔
جے رام رمیش نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ نجوما نے فروری 2000 میں اوکاکاؤ نامی علاقے میں ’اندرا گاندھی کلینِک‘ قائم کیا، جس کا نام انہوں نے خود چنا۔ اس کلینک کو برسوں سے حکومت ہند کی جانب سے تعاون ملتا رہا ہے۔ رمیش کا یہ بیان بظاہر اس امر کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ مودی حکومت ان دیرینہ تاریخی رشتوں کو نظر انداز کرکے محض حالیہ دوروں کو نمایاں کرتی ہے۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی آج یعنی 9 جولائی کو نمیبیا پہنچے، جو ان کے پانچ ملکی بین الاقوامی دورے کا آخری پڑاؤ ہے۔ وہ گھانا، ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو، ارجنٹائن اور برازیل کے بعد اب نمیبیا میں صدر نٹومبو نینڈی-ندائتوا سے دوطرفہ بات چیت کے لیے موجود ہیں۔
وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق اس دورے کا مقصد باہمی تجارت، معدنیات، توانائی، صحت، اور ماحولیات جیسے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہندوستان نمیبیا سے یورینیم اور دیگر معدنیات کے طویل مدتی معاہدے کرنا چاہتا ہے۔
تاہم اس دورے کو کانگریس نے محض سفارتی سرگرمی سے زیادہ، سیاسی تشہیر اور وزیراعظم کی بیرونی دوروں کی ترجیح سے تعبیر کیا ہے، جیسا کہ جے رام رمیش کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے۔ ان کا اصرار ہے کہ ہندوستان نے نمیبیا کی جدوجہد آزادی میں جو کردار ادا کیا، اسے تسلیم کرنا اور یاد رکھنا زیادہ اہم ہے بنسبت محض سرکاری دوروں کی نمود و نمائش کے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔