کورونا کے دور میں افطار و سحر میں ’متوازن غذا‘ پر توجہ دینا انتہائی ضروری

افطار اور سحری کے درمیان 7 سے 8 گھنٹے کا فاصلہ ہوتا ہے لہذا افطار کے وقت جلد بازی میں نہیں بلکہ آرام سے اور چبا کر کھائیں، مچھلی اور چکن کے ساتھ سلاد اور سبزی ضرور لیں اور ریڈ میٹ کھانے سے گریز کریں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: کورونا وبا کے درمیان رمضان المبارک کا مقدس مہینہ بھی جاری ہے۔ ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کے سبب لوگوں کو گھروں میں رہ کر ہی عبادتیں کرنی پڑ رہی ہیں۔ غذائیت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں سحری اور افطار کے دوران احتیاط برتنا انتہائی ضروری ہے اور روزے داروں کو اپنے کھان-پان پر خصوصی توجہ دینا ضروری ہے۔

لکھنؤ کی ’کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی‘ کی ماہر غذائیت ڈاکٹر سنیتا سکسینہ کا کہنا ہے کہ افطار اور سحری کے وقت خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ دن کا آغاز سحری سے ہوتا ہے۔ اس وقت ناشتے میں ہائی پروٹین، ہائی کائبرو ہائیڈریٹ، ہائی فائبر اور ہائی لیکوڈ والی غذا لینی چاہیے، تاکہ ہمارے جسم کا تحول (میٹابالزم) متوازن رہے۔ اس کے توازن میں رہنے سے بلڈ شوگر لیول بھی متوازن رہتا ہے۔


انہوں نے کہا، ’’روزے دار کو سحری کے وقت ہائی پروٹین مثلاً پنیر سینڈویچ، سبزیوں کا ٹوسٹ، بھرواں پراٹھے، ابلے ہوئے انڈے اور آملیٹ لینے چاہئیں۔ لیموں کی شکنجی میں تھوڑا سا شہد بھی ڈال لیں، تاکہ پانی کی کمی دور ہو جائے اور جسم توانا رہے۔

ڈاکٹر سنیتا نے کہا کہ افطار اور سحری میں 7 سے 8 گھنٹے کا فاصلہ ہوتا ہے، لہذا روزہ افطار کے وقت جو بھی کھائیں اسے کھانے میں جلد بازی نہ کریں، بلکہ آرام سے اور چبا کر کھائیں۔ افطار میں ہمیں اسٹیمڈ، گرلڈ، روسٹیڈ شکل میں غذا لینی چاہیے۔ افطار کے وقت کھجور کے بعد فروٹ چاٹ، فروٹ جوس یا اسٹیم اسپراؤٹ کا خشک میوہ سے کر سکتے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ روزے دار افطار اور سحری میں مچھلی اور چکن لے سکتے ہیں لیکن ریڈ میٹ (سرخ گوشت) کھانے سے گریز کریں، کیونکہ یہ بھاری ہوتا ہے اور دیر سے ہضم ہو پاتا ہے۔ مچھلی اور چکن کے ساتھ سلاد اور سبزیاں بھی لیں، کیوںکہ سلاد اور سبزیوں میں موجود معدنیات اور وٹامن، چکن اور مچھلی کے پروٹین کو آسانی سے ہضم کر دیتے ہیں۔

ڈاکٹر سنیتا نے کہا، ’’رات کے کھانے کے بعد فوری نہ سو جائیں بلکہ 5-10 منٹ تک چہل قدمی ضرور کریں۔ اگر آپ رمضان کے دوران کھانے میں ان سب چیزوں کا خیال رکھیں گے تو آپ صحتمند رہیں گے۔ محکمہ صحت کی جانب سے جو بھی رہنما ہدایات جاری کی گئی ہیں، ان پر ضرور عمل کریں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 May 2020, 6:11 PM