دہلی: ایک ہی عمارت میں 41 افراد کورونا پازیٹو، محکمہ صحت کے اڑے ہوش

لاک ڈاؤن کی سختی کے باوجود راجدھانی دہلی میں فی الحال کورونا وائرس انفیکشن پر لگام لگتی نظر نہیں آ رہی ہے۔ کاپس ہیڑا واقع ایک عمارت میں 41 افراد کے کورونا پازیٹو ہونے کے بعد ایک دہشت کا ماحول ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک بھر میں کورونا وائرس انفیکشن کے معاملے لگاتار بڑھ رہے ہیں۔ دہلی ان ریاستوں میں شامل ہے جہاں کورونا کا قہر تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ راجدھانی میں کورونا وائرس کے بڑھتے معاملوں نے حکومت اور محکمہ صحت کی فکر بڑھا دی ہے۔ کاپس ہیڑا میں ایک ہی عمارت میں 41 لوگوں کے کورونا پازیٹو ہونے سے محکمہ صحت کے تو ہوش ہی اڑ گئے ہیں۔

دراصل دہلی واقع کاپس ہیڑا میں ایک مکان سے 18 اپریل کو کورونا کا ایک کیس سامنے آیا تھا۔ علاقے میں بڑی آبادی کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے 19 اپریل کو ہی پوری بلڈنگ کو سیل کرنے کا حکم صادر کر دیا تھا۔ اس کے بعد 20 اپریل کو یہاں کے 95 لوگوں اور 21 اپریل کو 80 لوگوں کے سیمپل لیے گئے۔ سیمپل نوئیڈا کے این آئی بی لیب میں بھیجے گئے تھے۔ کل ملا کر 175 لوگوں کے سیمپل میں سے 67 لوگوں کے سیمپل کی رپورٹ آج آئی ہے۔ ان میں سے 41 لوگوں کی رپورٹ پازیٹو ہے۔


ایک ہی بلڈنگ میں اتنی بڑی تعداد میں کورونا انفیکشن کا معاملہ سامنے آنے کے بعد لوگوں میں ایک دہشت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ خصوصی طور پر بلڈنگ کے وہ لوگ خوف میں ہیں جن کی رپورٹ آنی ابھی باقی ہے۔ اس خبر سے آس پاس کے علاقے میں بھی گہما گہمی دیکھنے کو مل رہی ہے اور محکمہ صحت یہ سوچ کر پریشان ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر کورونا پازیٹو معاملہ سامنے آنے کے بعد کس طرح اس کے سماجی پھیلاؤ کو روکا جائے۔

قابل ذکر ہے کہ لاک ڈاؤن-2 کل یعنی 3 مئی کو ختم ہونے والا ہے اور پورے ملک میں لاک ڈاؤن-3 بھی آئندہ 17 دنوں کے لیے نافذ ہو جائے گا۔ لیکن اس لاک ڈاؤن کی سختی کے باوجود فی الحال دہلی میں کورونا وائرس پر لگام لگتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق ہفتہ کی صبح تک دہلی میں کورونا متاثرین کی تعداد 3738 پہنچ گئی ہے۔ ان میں سے 1167 لوگوں کو علاج کے بعد اسپتال سے چھٹی دی جا چکی ہے۔ کورونا کی وجہ سے تنہا دہلی میں ہی 61 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔