عالمی یومِ خواتین اسپیشل: پیدائش کے وقت سے ہی نابینہ ہیں رابعہ خان، بریل رسم الخط میں قرآن پاک لکھ کر بنایا ریکارڈ

رابعہ نابینا بچوں سے کہتی ہیں کہ کسی کے سخت الفاظ سے مایوس نہیں ہونا چاہیے، بلکہ اپنی کمزوری کو طاقت سمجھ کر آگے بڑھنا چاہیے، ایسا کر کے ہی کامیابی ملے گی۔

<div class="paragraphs"><p>قرآن شریف، تصویرآئی اے این ایس</p></div>

قرآن شریف، تصویرآئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

رابعہ خان پیدائش کے وقت سے ہی نابینا ہیں۔ وہ اندور کے کینٹ علاقہ میں رہتی ہیں اور اپنی کمزوری کے آگے وہ کبھی جھکنے کو تیار نہیں ہوئیں۔ رابعہ نابینا ہی نہیں بلکہ عام خواتین کے لیے بھی ایک مثال ہیں کیونکہ وہ ایک ایسی شخصیت ہیں جس کے نام بریل رسم الخط میں قرآن پاک لکھنے کا ریکارڈ درج ہے۔ دراصل رابعہ نے اپنی کمزوری کو طاقت بنا لیا اور پھر خود کو اس قابل کر لیا کہ سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی نے انھیں راشٹرپتی ایوارڈ سے سرفراز کیا۔

عالمی یومِ خواتین کے موقع پر ہندی نیوز پورٹل 'اے بی پی نیوز' نے رابعہ خان سے خصوصی بات چیت کی۔ اس دوران رابعہ نے بتایا کہ انھیں سبھی نابینا بچوں کی طرح ہی پڑھائی کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ دراصل بریل رسم الخط پڑھنا آسان نہیں ہوتا۔ رابعہ کا کہنا ہے کہ قرآن شریف جو مذہب اسلام میں بے انتہائی اہمیت کی حامل کتاب ہے، اسے وہ پڑھنا چاہتی تھیں۔ علی گڑھ جا کر اس کی انھوں نے تعلیم حاصل کی اور سیکھنے کے بعد پھر اس کو نابینا بچوں میں فروغ دینے کے لیے بریل رسم الخط کا استعمال کیا۔ انھوں نے ایک مدرسہ شروع کیا جس میں کچھ بچے قرآن مکمل طور پر پڑھ کر زبانی یاد بھی کر چکے ہیں۔


رابعہ کہتی ہیں کہ ہندوستان میں بریل رسم الخط میں قرآن شریف موجود نہیں تھا۔ اس کمی کو دیکھتے ہوئے بریل رسم الخط میں قرآن پاک تیار کرنے کی کوشش 2009 میں ہی شروع کی گئی تھی۔ سب سے پہلے اس کی سافٹ کاپی بنائی گئی جسے کمپیوٹرائزڈ کر اسے پرنٹ کیا گیا، پھر ہندوستان میں اسے لانچ کیا گیا۔ یعنی یہ ہندوستان کی پہلی قرآن پاک ہے جو بریل رسم الخط میں شائع ہوئی۔

رابعہ خان کی کامیابی صرف یہیں تک محدود نہیں ہے۔ انھوں نے پانچویں درجہ تک نابینا بچوں کے لیے تیار اسکولوں میں پڑھائی کی، لیکن پھر اس کے بعد عام بچوں کے اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ انھوں نے بی ایل ایل بی آنرس بھی اندور کے دیوی اہلیہ یونیورسٹی سے کیا۔ پھر انھیں اندور اسٹیٹ بار کونسل نے رکنیت بھی بھیجی۔ فی الحال وہ ایم ایس سوشولوجی سبجیکٹ میں کر رہی ہیں۔ گویا کہ انھوں نے اپنی کمزوری کو کبھی بھی خود پر حاوی نہیں ہونے دیا۔


رابعہ بتاتی ہیں کہ ان کی دلچسپی کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں بھی رہی ہے جس کے لیے انھوں نے بی سی اے، سی سی اے اور ڈی سی اے، حتیٰ کہ ایچ ٹی ایم ایل کا کورس بھی کیا ہے۔ اب وہ پروگرامنگ لینگویج سیکھ رہی ہیں۔ رابعہ بچوں کو بھی کمپیوٹر سکھاتی ہیں۔ فی الحال وہ ویشنو کالج مینجمنٹ میں جاری ایک کورس کے تحت بچوں کو تعلیم دے رہی ہیں۔

بہرحال، رابعہ خان اپنے جیسے نابینا بچوں کو ہمیشہ حوصلہ مند رہنے کا پیغام دیتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ہمیشہ تعلیم حاصل کرو، چاہے کتنی ہی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔ کسی کے سخت الفاظ سے مایوس نہیں ہونا چاہیے، بلکہ اپنی کمزوری کو طاقت سمجھ کر آگے بڑھنا چاہیے۔ ایسا کر کے ہی کامیابی ملے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */