’راجیو گاندھی کے دور میں لاتعداد لوگوں کو روزگار ملا، مودی حکومت بے روزگاری کے ریکارڈ توڑ رہی‘

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار نے راجیو گاندھی کے 77ویں یوم پیدائش پر انھیں خراج عقیدت پیش کیا اور اس موقع پر ضرورت مند خواتین کے درمیان ساڑیاں تقسیم کیں۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز
user

قومی آوازبیورو

سابق وزیر اعظم آنجہانی راجیو گاندھی کے 77ویں یوم پیدائش کے موقع پر جگہ جگہ کانگریس لیڈران اور پارٹی سے جڑے اداروں نے فلاحی کام کیے۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار نے بھی ان کی یاد میں آج ریاستی دفتر راجیو بھون میں ان کی تصویر پر گلپوشی کر انھیں خراج عقیدت پیش کیا اور پھر ضرورت مند خواتین کے درمیان ساڑیاں تقسیم کیں۔ اس موقع پر چودھری انل کمار کے علاوہ کانگریس کے دیگر اہم لیڈران بھی موجود تھے جن میں نیٹا ڈی سوزا، نغمہ، ڈاکٹر نریندر ناتھ، سی پی متل، روہت چودھری، راجیش للوٹھیا، انل بھاردواج، ویر سنگھ دھینگان، امریش گوتم، امرتا دھون وغیرہ کے نام اہم ہیں۔

اس موقع پر چودھری انل کمار نے کہا کہ ’’راجیو جی کے جدید نظریہ سے ہی ہندوستان کو ترقی کی راہ ملی اور نوجوانوں کو ملک کی رفتار کے ساتھ جوڑنے کے لیے نوجوانوں کو 18 سال کی عمر میں ووٹنگ کا حق ملا۔ راجیو جی جب وزیر اعظم تھے تو لاتعداد ہندوستانی باشندوں کو روزگار کے نئے مواقع ملے، جب کہ مودی حکومت میں بے روزگاری 45 سال کا ریکارڈ توڑ رہی ہے۔ راجیو جی کے دور میں غریبوں کی فلاح اور بہبود کے لیے کام کیا گیا اور انھوں نے ملک کے اتحاد و سالمیت کے لیے اپنی زندگی کی قربانی دے دی۔‘‘


دہلی پردیش کانگریس صدر نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’راجیو جی ایک دور اندیش اور غور و فکر کرنے والے شخص تھے اور ملک میں راجیو جی کی کمپیوٹر، تکنیک اور مواصلاتی انقلاب کے بانی کی شکل میں جو پہچان ہے اسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ انھوں نے 21ویں صدی میں ملک کے سامنے درپیش چیلنجز اور ضرورتوں کا سامنا کرتے ہوئے ہندوستان کو عالمی طاقت بنانے کے لیے تیار کیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’راجیو جی کی دوراندیشی ہی تھی جس نے کمپیوٹر اور ٹیلی مواصلات انقلاب کو وقت سے پہلے ملک میں لائے، جس کا نتیجہ ہے کہ آج ہندوستان دنیا میں صف اول میں کھڑا دکھائی دیتا ہے۔‘‘

آخر میں چودھری انل کمار نے کہا کہ ’’آج ملک کے اہم ایشوز لوگوں کے سامنے کھڑے ہیں، جس کے لیے کانگریس قیادت کے ذریعہ اٹھائی جا رہی ہر آواز کو مرکز کی مودی حکومت دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ مرکز میں مودی حکومت اور دہلی میں کیجریوال حکومت، دونوں ہی کووڈ وبا میں لوگوں کو بہتر صحت خدمات مہیا کرانے میں ناکام رہی ہیں۔ یہ حکومتیں لاک ڈاؤن کے سبب معاشی بحران کے شکار مزدوروں، غریبوں اور بڑھتی بے روزگاری سے پریشان عوام کے مسائل دور کرنے میں بھی کامیاب نظر نہیں آتیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔