ہندوستان - پاکستان کے درمیان تجارت بحال کی جائے: محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی نے نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'جو بھی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تجارت اور امن کے حوالے سے بات چیت ہوگی اس کا راستہ جموں و کشمیر کے بیچوں بیچ سے ہو کر گزرتا ہے'۔

محبوبہ مفتی، تصویر یو این آئی
محبوبہ مفتی، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جموں وکشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے سلام آباد (اوڑی) اور چکاں دا باغ (پونچھ) کراسنگ پاﺅنٹس پر ہونے والی بھارت - پاکستان دو طرفہ تجارت کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے جمعرات کو یہاں اپنے پارٹی ہیڈ کوارٹر کے باہر نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'جو بھی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تجارت اور امن کے حوالے سے بات چیت ہوگی اس کا راستہ جموں و کشمیر کے بیچوں بیچ سے ہو کر گزرتا ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اگر وہ تجارت کی بات کرتے ہیں تو اوڑی – مظفرآباد اور پونچھ – راولاکوٹ تجارت کو بحال کیا جانا چاہیے۔ جب تک ہندوستان اور پاکستان اعتماد سازی کے اقدامات میں جموں و کشمیر کو شامل نہیں کریں گے تب تک کوئی بات چیت کامیاب نہیں ہو سکے گی'۔ واضح رہے کہ مرکزی وزارت داخلہ نے اپریل 2019 میں جاری ایک حکم نامے کے تحت جموں و کشمیر میں سلام آباد (اوڑی) اور چکاں دا باغ (پونچھ) کراسنگ پاﺅنٹس پر ہونے والی بھارت - پاک دو طرفہ تجارت کو تا حکم ثانی معطل کر دیا تھا۔


وزارت داخلہ کی طرف سے جاری حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ سری نگر مظفرآباد اور پونچھ راولاکوٹ راستوں کی غیرقانونی ہتھیاروں، منشیات اور جعلی کرنسی کی ٹرانسپورٹیشن کے لیے استعمال کی رپورٹیں موصول ہوئی ہیں۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا تھا کہ سخت ریگولیٹری نظام کو یقینی بنائے جانے تک ایل او سی تجارت کو معطل رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ سری نگر مظفر آباد اور پونچھ راولاکوٹ راستوں سے تجارت کا سلسلہ 2008 میں شروع تھا۔ یہ تجارت ہفتے میں چار دن ہوتی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔