ہندوستانی سرحد پر چینی فوجیوں کی تعداد بڑھی، حالات کشیدہ!

امریکہ کے وزیر خارجہ مائک پومپیو نے بھی اس بات کا اظہار کیا ہے کہ ہند-چین سرحد پر حالات کشیدہ ہیں۔ پومپیو کا کہنا ہے کہ چینی فوج ہندوستان کی سرحد کی طرف بڑھ گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان اور چین کے درمیان لداخ واقع سرحد پر کشیدگی گزشتہ ایک مہینے سے جاری ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ کا حل بات چیت سے نکالنے کی کوشش ہو رہی ہے، لیکن ابھی تک کوئی راستہ نہیں نکل پایا ہے۔ اس درمیان اب امریکہ کے وزیر خارجہ مائک پومپیو نے بھی اس بات کا اظہار کیا ہے کہ ہند-چین سرحد پر حالات کشیدہ ہیں۔ پومپیو کا کہنا ہے کہ چینی فوج ہندوستانی سرحد کی طرف بڑھ گئی ہے۔ لداخ اور سکم میں ایل اے سی پر چین کئی جگہ اپنی ملٹری کی تعیناتی بڑھا رہا ہے۔ اس کے جواب میں ہندوستانی فوج بھی اپنے فوجیوں کی تعیناتی ایل اے سی پر کر رہی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے یہ باتیں ایک انٹرویو کے دوران کہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ چین لگاتار کافی اشتعال انگیز رویہ ظاہر کر رہا ہے اور اپنی فوجی طاقت بڑھا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ چین ہندوستان کے شمال میں ایل اے سی پر اپنی فوج کی تعیناتی بڑھا رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ چین دنیا میں اپنے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے سبب کئی جگہ بندرگاہ بنا رہا ہے اور وہاں اپنی فوج کی تعیناتی کر رہا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ ہندوستانی فوج اپنی سرحد پر سڑک بنا رہی ہے جس کی لداخ سرحد پر چینی فوجی مخالفت کر رہے ہیں۔ مئی میں دو بار ہندوستان اور چینی فوجیوں کے درمیان جھڑپ کی خبریں سامنے آئی تھیں۔ پہلے 5 مئی کو لداخ میں اور پھر 9 مئی کو سکم سرحد پر دونوں ممالک کے فوجی متصادم ہو گئے تھے۔

بعد ازاں چین کی طرف سے ایل اے سی پر بڑی تعداد میں فوج کی تعیناتی کر دی گئی ہے۔ اس کے جواب میں ہندوستان نے بھی اپنی فوج کی تعیناتی بڑھا دی ہے۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان اسٹینڈ آف کی حالت بنی ہوئی ہے۔ حال ہی میں خبریں آئی تھیں کہ چین کی طرف سے سرحد پر ارٹیلری بھی تعینات کی جا رہی ہے۔ دوسری طرف ہندوستان نے بھی لداخ میں اپنے فائٹر طیارے اتار کر چین کو اپنی تیاری دکھا دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */