وزیر اعظم مودی کے ہاتھوں کیرالہ میں چار ہزار کروڑ کے منصوبوں کا افتتاح، وجین کر چکے دہلی میں احتجاج کا اعلان

کیرالہ کی پنرائی وجین حکومت مرکز پر ریاست کے تئیں متعصبانہ رویہ اختیار کرنے کے الزام کے درمیان وزیر اعظم مودی نے بدھ کو مرکز کی طرف سے کیرالہ کے لیے چار ہزار کروڑ کے منصوبوں کا افتتاح کر دیا

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعظم مودی / آئی اے این ایس</p></div>

وزیر اعظم مودی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کوچی: وزیر اعظم مودی نے بدھ کو مرکز کی طرف سے کیرالہ کے لیے چار ہزار کروڑ کے منصوبوں کا افتتاح کر دیا۔ منصوبوں کا افتتاح ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب کیرالہ کی پنرائی وجین حکومت مرکز پر ریاست کے تئیں متعصبانہ رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کر رہی ہے۔

گزشتہ روز ہی لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ کے کنوینر ای پی جے راجن نے اطلاع دی تھی کہ وجین اپنی وزارتی کونسل اور اتحاد کے ارکان اسمبلی کے ساتھ دہلی کے جنتر منتر پر 8 فروری کو مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز ہر محاذ پر کیرالہ حکومت کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کر رہا ہے، جس کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔


وزیر اعظم مودی نے کہا کہ  مرکز کیرالہ کے ساتھ ہے اور کوچین شپیارڈ لمیٹڈ اور انڈین آئل کارپوریشن کے پالیسی ساز منصوبوں سے یہ ظاہر بھی ہوتا ہے۔  وزیر اعظم مودی جس وقت کیرالہ کے کیے منصوبوں کا افتتاح کر رہے تھے، تو اسٹیج پر خود وزیر اعلیٰ وجین موجود تھے۔  وزیر اعظم مودی نے اس موقع پر کہا کہ ان نئے پراجیکٹوں سے روز گار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا، ’’اس آزادی کے امرت کال میں ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے میں ملک کی ہر ریاست کی اپنی اہمیت ہے۔ ایسے وقت میں جب ہندوستان ترقی یافتہ تھا اور عالمی جی ڈی پی میں اس کی بڑی شراکت داری تھی، اس وقت یہاں کی بندرگاہیں اور بندرگاہوں والے شہر ہی اس کی اصل طاقت تھے۔


انہوں نے کہا کہ جب سب کی کوشش ہوتی ہے تو نتائج بھی بہتر ہی سامنے آتے ہیں۔ اب جبکہ ہندوستان ایک مرتبہ پھر عالمی کاروبار کا ایک اہم مرکز بن کر ابھر رہا ہے تو ہم نے اپنی سمندر کی طاقت کو پھر سے مضبوط کرنا شروع کرتا ہے۔

انڈین آئل کارپوریشن کے ایل پی جی امپورٹ ٹرمینل کے علاوہ سی ایس ایل میں مودی نے 310 میٹر طویل ڈرائی لاک کا افتتاح کیا، جو بین الاقوامی معیاروں کے علاوہ بین الاقوامی جہازوں کی مرمت کی سہولت کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔