گئوکشی کے شبہ میں مسلم نوجوانوں کو قتل کرنے کا معاملہ، ملزمان کے حق میں مہاپنچایت، پولیس کو کھلا انتباہ!

رپورٹ کے مطابق ملزمان کے حق میں منعقد مہاپنچایت میں لوگوں نے شرکت کی اور انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر پولیس مونو مانیسر (معاملہ کا ملزم) کے گھر چھاپہ مارنے گئی تو اپنے قدموں پر واپس نہیں لوٹ پائے گی!

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: راجستھان کے بھرت پور ضلع سے تعلق رکھنے والے دو نوجوانوں جنید اور ناصر کو ہریانہ میں قتل اور گاڑی سمیت نذر آتش کرنے کے لئے معاملہ میں ملزمان کے حق میں مہاپنچایت کا انعقاد کیا گیا ہے۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق مہاپنچایت میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر پولیس مونو مانیسر (معاملہ کا ملزم) کے گھر چھاپہ مارنے گئی تو اپنے قدموں پر واپس نہیں لوٹ پائے گی!

رپورٹ کے مطابق بھیوانی میں کی گئی اس مہاپنچایت میں نہ صرف بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی بلکہ سڑک پر جام بھی لگایا اور پولیس کو کھلی دھمکی دی۔ خیال رہے کہ بھرت پور کے گھاٹمیکا گاؤں سے تعلق رکھنے والے جنید اور ناصر کی جلی ہوئی لاشیں بھیوانی میں ایک بولیرو کار سے برآمد کی گئی تھیں۔ مہلوکین کے اہل خانہ نے گزشتہ ہفتہ ان دونوں کو مار پیٹ کر اغوا کئے جانے کی شکایت درج کرائی تھی۔


متاثرہ اہل خانہ نے اپنی شکایت میں کہا تھا کہ بجرنگ دل کے کارکنوں نے ان دونوں کو بھرت پور سے اغوا کیا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے بجرنگ دل اور ’گئو رکشا دل‘ سے تعلق رکھنے والے مونو مانیسر سمیت 5 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ ان دونوں کو گئو کشی کے شک میں قتل کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مقتول جنید کے خلاف گائے اسمگلنگ کا مقدمہ ضرور درج ہے لیکن ناصر کا کوئی کرائم ریکارڈ نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق مانیسر میں مونو کی حمایت میں منعقدہ ’ہندو مہاپنچایت‘ میں اعلان کیا گیا کہ مونو مانیسر اور ان کی ٹیم کے لیے ایک فنڈ بنایا جائے گا، تاکہ قانونی جنگ لڑی جا سکے۔ صرف اتنا ہی نہیں مہاپنچائیت میں دھمکی دی گئی کہ اگر راجستھان پولیس مونو پر کارروائی کرنے آئی تو وہ اپنے قدموں پر نہیں لوٹ پائے گی۔ مہاپنچایت کے دوران اس معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا بھی مطالبہ کیا گیا۔


خیال رہے کہ مونو مانیسر کا پورا نام موہت ہے اور وہ مانیسر کا رہنے والا ہے۔ وہ گزشتہ 10-12 سالوں سے بجرنگ دل سے منسلک ہے۔ پچھلے کچھ سالوں سے وہ گائے کے اسمگلروں پر تشدد کرنے کے لئے بدنام ہے۔ مونو پر نوجوان کو گولی مارنے کا بھی الزام ہے۔ اس معاملے میں وہ مفرور چل رہا ہے۔ مونو ایک تنظیم ’کاؤ پروٹیکشن ٹاسک فورس‘ کا رکن بھی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔